اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

شہید فلسطینی بچہ محمد صلاح سپرد خاک، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

شیعیت نیوز: اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے 14 سالہ فلسیطنی بچے محمد صلاح کو کل اس کےآبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

قابض اسرائیلی حکام نے شہید فلسطینی بچے محمد صلاح کا جسد خاکی بدھ کے روز شہر کے مشرقی علاقے میں بیت جالا اسپتال سے اس کے ورثا کے حوالے کیا جس کے بعد شہید کا جسد خاکی ایک جلوس کی شکل میں آبائی علاقے الخضرلایا گیا۔

جنازے کےجلوس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور انہوں نے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

شہریوں نے اسرائیلی دشمن کے خلاف مزاحمت تیز کرنے اور یہودی غنڈہ گردی کا تمام وسائل سے مقابلہ کرنے پربھی زور دیا۔

خیال رہے کہ 14 سالہ محمد صلاح کو اسرائیلی فوج نے منگل کے روز دیوار فاصل کے قریب گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی ، متعدد شہری زخمی

دوسری جانب اسرائیلی فوج کے وحشی جلادوں کے ہولناک تشدد سے 20 سالہ فلسطینی قیدی احمد مناصرہ ذہنی توازن کھو بیٹھا۔

اسیر کے اہل خانہ نے بتایا کہ احمد مناصرہ کو دوران حراست بدترین جسمانی اور ذہنی ٹارچر کیا گیا جس کے نتیجے میں اس کی حالت بری طرح خراب ہوئی ہے اور وہ ذہنی اور نفسیاتی عوارض کا شکار ہوا ہے۔

اسیر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ان کےبیٹے کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب اس کی عمر اٹھارہ سال سے کم تھی۔ اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور  کی کھوپڑی پرلاٹھیاں ماری گئیں جس کے نتیجے میں اس کے دماغ میں خون جم گیا۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسیر مناصرہ کو جسمانی تشدد کے کئی مکروہ ہتھکنڈوں سے مارا پیٹا گیا، انہیں طویل عرصے تک نیند اور آرام سے محروم رکھا گیا اور انہیں نفسیاتی اور ذہنی دباؤ کا شکار کیا گیا۔

اسیر کے اہل خانہ نے مناصرہ کا معاملہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کے سامنے پیش کیا ہے اور عالمی اداروں سے اس کی رہائی کی حمایت اور اس کے ساتھ برتے جانے والے سلوک کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button