اہم ترین خبریںعراق

آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے انتقال کی خبر من گھڑت ہے

شیعیت نیوز: الکفیل ہسپتال نے آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی حالت خراب ہونے اور ان کے انتقال کی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔

عراقی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق الکفیل ہسپتال نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی حالت بہتر ہے اور وہ اپنے دفتر میں معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ اس بیان میں سوشل میڈیا سے کہا گیا ہے کہ وہ جھوٹی اور من گھڑت خبروں سے اجتناب کرے۔

واضح رہے کہ سوشل میں نے کہا تھا کہ آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی الکفیل ہسپتال میں انتقال کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں : القدس زندہ باد کا نعرہ لگانے والے معذور فلسطینی پر اسرائیلی فوج کا تشدد

دوسری جانب عراقی شیعہ رابطہ کمیٹی کے رہنما ترکی العتبی ، جسے الاطار التنسیقی (کوآرڈینیشن فریم ورک) کے نام سے جانا جاتا ہے، نے کہا کہ اگلی عراقی حکومت اپریل میں قائم ہونے کی امید ہے۔

انہوں نے المعلوم کو بتایا کہ الاطار التنسیقی اور دیگر سیاسی قوتوں کے درمیان مفاہمتیں اچھی رفتار سے آگے بڑھ رہی ہیں، اور مستقبل کی حکومت کی خصوصیات کے بارے میں ایک ابتدائی معاہدہ ہے۔ اگلے اپریل میں ایک نئی حکومت کی تشکیل متوقع ہے، جس میں عطر التنصیقی ایک اہم جزو کے طور پر ہوں گے۔

ترکی العتبی نے مزید کہا کہ رابطہ کاری کے فریم ورک میں بڑی سیاسی قوتیں شامل ہیں جنہیں عراقی منظر سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔ سیاسی معاہدے کے بغیر، کوئی بھی امیدوار صدارت کے لیے حصہ نہیں لے گا ، اور ایک مربوط فریم ورک اگلے صدر کے تعین کے لیے کارآمد ہوگا۔

یہاں آزاد نمائندے موجود ہیں جو جلد ہی رابطہ کاری کے فریم ورک میں شامل ہوں گے اور اس طرح پارلیمنٹ میں اس کے اراکین کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔”

فارس کے مطابق، کل، ہادی العمیری کی قیادت میں الفتح پارلیمانی اتحاد کے نمائندے ” حمید الموسوی ” نے اعلان کیا کہ رابطہ کاری کے منصوبے میں موجود گروپ الثبت الثبات کے نام سے ایک نیا اتحاد بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وطنی جو کہ 88 نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button