اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

القدس زندہ باد کا نعرہ لگانے والے معذور فلسطینی پر اسرائیلی فوج کا تشدد

شیعیت نیوز: گذشتہ روز قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک معذور فلسطینی شہری کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب اس نے القدس زندہ باد کا نعرہ لگایا۔

رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 25 سالہ معذور فلسطینی محمد مرشد الھجلونی نے القدس زندہ باد کا نعرہ لگایا۔ نعرہ سنتے ہی اسرائیلی فوجی اس  پر پل پڑے اور اسے لاتوں، مکوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس کے بعد قابض فوج نے عجلونی کو حراست میں لینے کی کوشش کی جس پر فلسطینیوں نے مزاحمت کی۔

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے پیرامیڈیک محمد دنون نے  العجلونی کو طبی امداد فراہم کی۔ انہوں نے بتایا کہ 5 سے زائد فوجیوں نے نوجوان کے گرد اکٹھے ہو کر اسے بری طرح مارا پیٹا اور اسے گرفتار کرنے کے لیے زبردستی کھینچا، لیکن مقامی فلسطینیوں نے مزاحمت کرکے عجلونی کی گرفتاری کی کوشش ناکام بنا دی۔

دنون نے وضاحت کی کہ العجلونی کو اس کے بعد گردن اور کندھے میں درد اور گھبراہٹ کی کیفیت میں مبتلا ہونے کے بعد قریبی گاؤں الطور کے المکاسید چیریٹیبل ایسوسی ایشن اسپتال منتقل کیا گیا۔ صحت ٹھیک ہونے کے بعد انہیں بھیج دیا گیا۔

الجزیرہ نیٹ کے مطابق نوجوان کی بہن براء العجلونی نے ویڈیو کلپ  میں اپنے معذور بھائی کو قابض فوج کے مسلح اہلکاروں کی طرف سے گرفتار کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس واقعے کو قابض اسرائیلی فوج کے گھناؤنے چہرے کی عکاسی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : عیسائی املاک اور گرجا گھروں پرحملے جرم اور ناقابل برداشت ہیں، حماس

دوسری جانب الجزائر اگلے ہفتے فلسطینیوں کی اندرونی مفاہمت پر بات کرنے کے لیے کچھ گروپوں کی شرکت کے ساتھ فلسطینی مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔

اشتیہ نے  کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کو بتایا، متعدد فلسطینی قوم پرست گروپ وزارت خارجہ اور صدر عبدالماجد تبون کی دعوت پر اگلے ہفتے الجزائر کا سفر کریں گے۔

القدس العربی اخبار کے مطابق اشتیہ نے کہا کہ الجزائر نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کے بعد فلسطینی گروپوں کو فلسطینی داخلی مذاکراتی اجلاس کی میزبانی کی دعوت دی تھی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کوششیں تقسیم کے خاتمے اور قبضے کے خاتمے کے لیے قومی اتحاد، دارالحکومت یروشلم میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور مہاجرین کی واپسی کے حق کا باعث بنیں گی۔ انہوں نے الجزائر کی جانب سے افریقی یونین میں صیہونی رکنیت کی مخالفت کی بھی تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button