عراق

عراق میں 5000 سعودی دہشت گردوں کی آمد، حیدر العبادی کی تصدیق

شیعیت نیوز: عراق کے سابق نائب وزیر اعظم حیدر العبادی نے 5000 سعودی دہشت گردوں کے عراق میں داخل ہونے کے ریمارکس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ عراق کو پولیس فورس کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے حکم پر عمل درآمد کر سکیں۔

عراق کے سابق نائب وزیر اعظم صالح المطلک نے عراق میں 5000 سعودی دہشت گردوں کی آمد کے بارے میں حیدر العبادی کے تبصرے کی تصدیق کی ۔

انہوں نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ عراق میں 5000 سعودی دہشت گردوں کے داخلے کے بارے میں حیدر العبادی کے الفاظ درست ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقائی ممالک عراق کے ساتھ سیاسی اور قوم پرستانہ رویہ اختیار نہیں کرتے، وہ اپنے احکامات پر عمل درآمد کے لیے پولیس فورس کی تلاش میں ہیں۔

عراق کے سابق وزیر اعظم حیدر العبادی نے پہلے کہا تھا کہ 5000 سعودی دہشت گرد عراق میں داخل ہو چکے ہیں۔

عراق کے حالیہ واقعات اور کچھ عدم تحفظات امریکہ اور بعض عرب ممالک کی کوششوں کی نشاندہی کرتے ہیں کہ وہ اس ملک میں داعش کو دوبارہ زندہ کریں۔ شام کے الحل کیمپ سے داعش کے ارکان کی منتقلی، نیز حسقہ جیل پر حملہ اور داعش کے قیدیوں کے فرار کا تجزیہ اس حوالے سے کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کا سیاسی بحران حل ہو سکتا ہے، سربراہ عمار الحکیم

دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ داعش کے سرغنہ کی رہائش گاہ پر امریکی فضائی حملے میں کم از کم پانچ بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

اس امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ عینی شاہدین اور داعش دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کے گھر پر امریکی اسپیشل فورسز کے حملے کی ایک ویڈیو کے مطابق گزشتہ ہفتے کے ایک حملے میں کم از کم پانچ بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔

پینٹاگون اس سے قبل دعویٰ کر چکا ہے کہ امریکی کمانڈو آپریشن میں دو یا تین بچے جاں بحق ہوگئے۔

مقامی لوگوں نے کہا ہے کہ ابو ابراہیم القرشی کی رہائش گاہ پر بچوں کی بڑی تعداد ہمیشہ تیسری منزل یا صحن میں کھیلتی رہی ہے لیکن اس سے امریکی اسپیشل فورسز کی رات بھر کی کارروائی نہیں رکی۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے عمارت پر فضائی حملہ کرنے کے بجائے شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے راتوں رات آپریشن شروع کیا ہے۔

امریکیوں نے عمارت سے متعدد بچوں کو نکالنے کا دعویٰ بھی کیا۔

آپریشن کے ایک دن بعد حکومت نے امریکی صدر جو بائیڈن، قریشی کو آپریشن میں بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس نے بڑا دھماکہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button