عراق

فوجی مشاروت کے بہانے ملک میں امریکی فوجی موجودگی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، العامری

شیعیت نیوز: عراقی پارلیمانی اتحاد الفتح کے سربراہ ہادی العامری کا کہنا ہے کہ ہم فوجی مشاروت کے بہانے اپنے ملک میں امریکی فوجی موجودگی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔

العہدنیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں الفتح اتحاد کے صدر ہادی العامری نے اپنی ایک تقریر میں کہا ہے کہ عراق کی حاکمیت ہماری ریڈ لائن ہے اور ہم فوجی مشاورت کے بہانے اس ملک میں امریکی فوجی موجودگی کے بھی مخالف ہیں اور ہم حتی ایک بھی امریکی فوجی کی موجودگی کو عین الاسد اور حریر فوجی اڈوں میں قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ عراق میں رہنا چاہتا ہے تو پھر اسے اپنے غلط فیصلوں کی قیمت چکانی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر عراق کی حکومت کو فوجی مشیروں اور ہدایت کاروں کی ضرورت ہے تو وہ ایک ایسا معاہدہ کرے جس میں فوجیوں کی تعیناتی اور ان کا کام واضح ہو۔

یہ بھی پڑھیں : 2500 امریکی مشیروں کا عراق میں رہنا ناقابل قبول ہے، قیس الخزالی

یادرہے کہ اس سے قبل بھی ہادی العامری نے کہا تھا کہ عراق کے بنیادی آئین میں اس ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کی اجازت نہیں دی گئی ہے نیز غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی ہمارے ہمسایہ ممالک کے لیے بھی خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ عراق کی استقامتی جماعتوں نے کہا ہے کہ امریکہ قبضہ گری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اسے عراق سے چلے جانا چاہیے ورنہ امریکی مفادات کو نقصان پہنچایا جائے گا ۔

ادھرامریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے طے شدہ سمجھوتے کی بنیاد پر مقررہ وقت کے اندر عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ انخلا کے اس وقت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

یادرہے کہ عراقی عوام اور متعدد سیاسی دھڑے ایک عرصے سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا کا مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں نیز عراقی پارلیمنٹ پانچ جنوری دو ہزار بیس کو امریکہ کے فوجی نما دہشت گردوں کے انخلا کی قرار داد بھی پاس کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button