عراق

عراق میں امریکی ہمآہنگی کے ساتھ داعش کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے، حمید الہایس

شیعیت نیوز: عراقی مجلس انقاذ محافظۃ الانبار کے سربراہ حمید الہایس نے اپنے تازہ بیان میں انکشاف کیا ہے کہ عراق میں داعش کے دوبارہ فعال ہونے اور امریکی انخلاء کے درمیان ایک خاص تعلق پایا جاتا ہے۔

المعلومہ کے ساتھ گفتگو میں حمید الہایس کا کہنا تھا کہ عراق کے 4 صوبوں میں امریکی فوج کے انخلاء کے ساتھ ہی عالمی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم داعش بھی قابل غور انداز میں دوبارہ سر اٹھاتی نظر آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیالی، صلاح الدین، نینوی اور کرکوک سے امریکی فوج کے قریب الوقوع انخلاء کے ساتھ ہی داعشی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز، جانے پہچانے فریق (امریکہ) کی جانب سے دہشتگرد تنظیموں کے دوبارہ فعال کئے جانے کے اقدامات کی غمازی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پندرہ لاکھ عراقی ابھی بھی پناہ گزین کیمپوں میں رہتے ہیں، بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت

اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں دہشت گردوں کی جانب سے نشانہ بننے والے تمام صوبے امن و امان کی حالت میں تھے جبکہ قابض امریکی فوج کی عقب نشینی کا وقت قریب آنے کے ساتھ ساتھ داعشی سرگرمیوں میں بھی تیزی دیکھی جانے لگی ہے جبکہ عراق میں دہشت گرد گروہوں کو دوبارہ زندہ کرنا ان بیرونی طاقتوں کے ایجنڈے کا حصہ ہے جو ملکی امن و امان کی خراب صورتحال سے بھرپور فائدہ اٹھاتی ہیں۔

صوبہ الانبار کی ’’انجمن نجات‘‘ کے سربراہ نے اپنی گفتگو کے آخر میں اس بات پر خبردار کرتے ہوئے کہ جاری ماہ کے دوران، ملک سے امریکی انخلاء، عالمی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم داعش کی سرگرمیوں میں اضافے کے ہمراہ وقوع پذیر ہو گا۔

انہوں نے تاکید کی کہ دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد ہونے والے صوبے، اپنے علاقوں کو دوبارہ داعش کے قبضے میں نہیں جانے دیں گے کیونکہ ان صوبوں کے رہائشیوں نے دربدری، قتل عام اور تباہی و بربادی کا مزہ پہلے سے ہی چکھ رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button