دنیا

ایران کے بارے میں اسرائیل بالکل بے بس ہے، خفیہ ایجنسی موساد

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کی خفیہ خونخوار ایجنسی موساد کے سابق سربراہوں کا کہنا ہے کہ ایران کے بارے میں اسرائیل بالکل بے بس ہو کر رہ گیا ہے اور اب لگتا ہے کہ ایران کے بارے میں اسرائیل کے پاس کوئی اسٹراٹیجی نہیں ہے اور نہ ہی وہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔

اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ تامیر باردو نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران کی ایٹمی تنصیبات کو تباہ کرنے کی توانائی نہيں ہے اسی لئے اسرائیل کو چاہیئے کہ اس طرح کا کوئی بھی حملہ کرنے سے پرہیز کرے۔

باردو کا کہنا تھا کہ ایران کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیت کا حالیہ بیان، گزشتہ اسرائیلی حکومت کے بیانوں جیسا ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اسرائیل اب پھر اسی راستے پر چل پڑا ہے۔

اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن نے بھی کہا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ بہت سخت اور پیچیدہ کام ہے اور اسرائیل، ایران کے یورینیم کی افزودگی کو روک پانے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔

انہوں نے ایٹمی مذاکرات کے بارے میں کہا کہ اگر ایٹمی مذاکرات کے نتائج میں ایران کی ایٹمی تنصیبات ختم نہ ہوئیں تو یہ اسرائیل کے لئے شدید تشویش کی بات ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی دہشتگرد تنظیم طالبان سے چرس خریدنے کےملینزڈالر معاہدےکرنے والی آسٹریلوی حکومت نے حزب اللہ لبنان کو دہشت گردقرار دےدیا

دوسری جانب فیس بک نے صیہونیوں کے مفاد میں کاروائی کرتے ہوئے بدھ کی شب فلسطینی واقعات کا احاطہ کرنے والے نیوز پیجز القسطل اور میدان القدس کو حذف کر دیا۔

قدس نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق فیس بک نے نیوز پیجز القسطل اور میدان القدس کو حذف کر دیا جس کا مقصد قدس میں قابض حکومت کے جرائم پر پردہ ڈالنا ہے۔

واضح رہے کہ اس اقدام کے بعد فلسطینی صحافیوں اور کارکنوں نے ایک مہم شروع کی جس میں اعلان کیا گیا کہ فیس بک اپنی فلسطین مخالف پالیسی پر واپس آگیا ہے۔

مہم میں کہا گیا ہے کہ یروشلم میں قابض حکومت فیس بک کے ساتھ اپنے تعلقات کے ذریعے فلسطین کے موجودہ واقعات کو نہیں مٹا سکتی جو شہداء کے خون اور قیدیوں اور زخمیوں کی اذیتوں پر مبنی ہیں کیونکہ فلسطین کا مسئلہ اس سے بڑا اور وسیع ہے اور یروشلم کی قابض صیہونی حکومت دنیا کی اقوام اور مجازی دنیا میں اس کے پھیلاؤ کو کبھی نہیں روک سکتی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button