یمن

کوئی عاقل شخص دفاع کرنے والے فریق سے مطالبہ نہیں کرتا کہ وہ جوابی حملے نہ کرے، الحوثی

شیعیت نیوز: یمنی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے گذشتہ روز جاری ہونے والے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گیوٹرس کے اس بیان کا جواب دیا ہے جس میں انہوں نے جارح سعودی فوجی اتحاد کے ہوائی حملوں اور یمن کے سخت ترین محاصرے کی جانب اشارہ کئے بغیر صنعاء سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جارح سعودی فوجی اہداف پر اپنے جوابی حملے بند کر دے۔

المسیرہ کے مطابق ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں محمد علی الحوثی نے لکھا کہ وہ فریق جس نے محاصرہ کر رکھا ہے، اپنا محاصرہ توڑے اور جارحیت کرنے والا فریق اپنا ناجائز قبضہ ختم کرے!

محمد علی الحوثی نے لکھا کہ ایسا کوئی عاقل شخص ڈھونڈنے سے بھی نہ ملے گا جو دفاع کرنے والے فریق سے مطالبہ کرے کہ وہ اپنے جوابی حملے بند کر دے کیونکہ وہ تو صرف اور صرف دفاع کرنے والا ہے!

انہوں نے لکھا کہ محاصرے میں محصور کوئی فریق بھی خود کو کسی قسم کی امداد سے محروم نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیں : مآرب میں سعودی فورسز کے خلاف جاری انصاراللہ کے کلین سویپ آپریشن میں تیزی

یمن کی مرکزی حکومت کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نےاس سے قبل اعلان کیا تھا کہ جارحین کا مقابلہ کرنا استقامتی فورس کی دینی ، ایمانی اوراخلاقی ذمہ داری ہے اور یمن کو جارح سعودیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ، سلامتی کونسل ، اقوام متحدہ ، یورپی ممالک یا کسی دوسرے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 10 سے زائد ممالک کے ہمراہ جارح سعودی شاہی حکومت نے مارچ 2015ء سے یمن پر وسیع جنگ مسلط کر رکھی ہے جس کے باعث نہ صرف غریب ترین مسلم عرب ملک یمن کا تقریبا سارا انفراسٹرکچر ہی تباہ ہو گیا ہے بلکہ اس مدت کے دوران جارح سعودی عرب کی جانب سے ہونے والی وحشیانہ بمباری میں تاحال لاکھوں غیر فوجی یمنی شہید و زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

یمنی عوام کے استقامت و پائداری کے نتیجے میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو اب تک اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں ہو سکا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button