عراق

عراق سے امریکہ کا جنازہ نکلنے والا ہے، عراقی اراکین پارلیمنٹ

شیعیت نیوز: عراق کے متعدد اراکین پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کا انخلا قریب ہے۔

العہد نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں دفاعی اور سلامتی کی کمیشن کے رکن بدرالزیادی نے کہا ہے کہ عراق کو امریکہ اور دیگر ممالک کے فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے اور 2021 کے اواخر تک امریکہ کے فوجی عراق سے نکل جائیں گے۔

بدرالزیادی کا کہنا تھا کہ عراقی اور امریکی حکام میں ہونے والے مذاکرات میں یہ طے پایا کہ امریکی فوجی 31 دسمبر 2021 تک عراق سے نکل جائیں گے۔

عراقی اراکین پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے رہنما عبدالأمیر التعیبان نے اس بارے میں کہا کہ عراق میں امریکہ کی شکست حتمی ہے اور اگر افغانستان میں امریکہ کو 20 سال بعد شکست کا منہ دیکھنا پڑا توعراق میں امریکہ کو اس سے بھی کم وقت میں شکست ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ واشنگٹن میں ہونے والے مذاکراات میں طے پایا کہ امریکی فوجی 2021 کے اختتام سے پہلے عراق سے نکل جائیں گے تاہم بعض امریکی فوجی عراقی فوجیوں کو ٹریننگ دینے اور فوجی معاونت فراہم کرنے کیلئے موجود رہیں گے۔ تاہم عراق کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کا مکمل طور پر انخلا ہونا چاہئیے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کی مسلح افواج کا سعودی عرب کے حساس مراکز پر ڈرون حملہ

دوسری جانب عراق میں ایک اور امریکی فوجی کانوائے کو نشانہ بنائے جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق غاصب امریکی فوجیوں کے ایک کانوائے کو صوبہ القادسیہ کے علاقے الدواجن میں حملے کا نشانہ بنا گیا ہے۔

اس حملے میں ہونے والے نقصان کے بارے میں رپورٹ میں کچھ نہیں بتایا گيا۔

اصحاب الکہف نامی عراقی استقامتی گروہ نے القادسیہ میں امریکی فوجی کانوائے پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

حالیہ مہینوں کے دوران عراق میں امریکی فوجی اڈوں اور لاجسٹک فوجی کاروانوں پر تواتر کے ساتھ حملے کیے جا رہے ہیں۔

عراقی عوام اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کررہے ہیں، جبکہ اس ملک کی پارلیمنٹ امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق ایک بل بھی منظور کر چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button