افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء پر زلمی خلیل زاد کی تاکید

شیعیت نیوز: افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمی خلیل زاد نے گیارہ ستمبر تک افغانستان سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کے باہر نکل جانے کی اطلاع دی ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمی خلیل زاد نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان گروہ کو افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء سے پہلے امن سمجھوتے پر دستخط کردینا چاہئے۔
خلیل زاد نے کہا کہ امریکی فوجی افغانستان سے نکل جائیں گے لیکن افغانستان کو اس کے حال پر نہیں چھوڑیں گے اور افغانستان کے سیکورٹی اہلکاروں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے ابھی حال ہی میں وعدہ کیا تھا کہ گیارہ ستمبر سے پہلے تک امریکی فوجی افغانستان سے نکل جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : کینیڈا میں دہشت گردی کے شکار پاکستانی کنبے کے لئے تعزیتی جلسہ
افغانستان سے امریکی فوجیوں کا ذلت آمیز انخلا ایسی حالت میں ہونے والا ہے کہ افغانستان میں اس کی بیس سالہ موجودگی کا دسیوں ہزارمظلوم افغانوں کے قتل عام، اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی، منشیات کی پیداواراور دہشت گردی میں اضافے کے سوا کچھ نہیں نکلا ہے۔
دوسری جانب افغان صوبے فریاب میں طالبان سے جھڑپوں میں افغان آرمی کے 20 کمانڈو ہلاک ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبے فریاب کے ضلع دولت آباد میں افغان فوج کے کمانڈوز اور مقامی سیکیورٹی اہلکاروں نے طالبان کے خلاف آپریشن شروع کیا جس کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران تقریبا 20 کمانڈوز ہلاک اور 6 اہلکار زخمی ہوگئے، ہلاک کمانڈوز کا تعلق آرمی کی اسپیشل یونٹ سے تھا تاہم ابھی تک حکومت کی جانب سے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
افغانستان میں امن عمل کے بعد سے طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جب کہ تقریبا 80 سے زائد افغان اضلاع میں جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 100 کے قریب طالبان اور 90 اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔