دنیا

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے، روس

شیعیت نیوز: روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ روس اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات کےلیے ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک کےلیے روسی صدر کے خصوصی نمائندے اور نائب وزیر خارجہ ایم ایل بوگڈ انوف نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں اسرائیلی سفیر الیگزینڈر بین زوی سے ملاقات کی اورغزہ کی پٹی پر ہونے والی بمباری اور اسرائیل و فلسطین کے مابین جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

روسی نائب وزیر خارجہ نے فلسطین میں جاری نسل کشی اور ظلم و بربریت پر تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل کی جانب سے طاقت کے استعمال پر دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بے گناہ انسانی جانوں کا زیاں روس کو کسی صورت قبول نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ہم اسرائیلی تاریخ کی بدترین شکست کے دوچار ہورہے ہیں، صیہونی تجزیہ کار کا اعتراف

ایم ایل بوگڈ انوف نے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت کے خلاف دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئےکہا ہے کہ اسرائیل بے گناہ انسانی جانوں کا زیاں فوری روکے، کشیدگی ختم کر نے کے لیے روس دونوں فریقین کے ساتھ مذاکرات کےلیے ثالثی کا کردار نبھانےکے لیے تیار ہے ۔

روسی حکام نے اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں کی تعداد میں اضافے پر بھی تشویش کا ا ظہار کیا اور فلسطین کے ساتھ مسئلے کو مذاکرات کی میز پر حل کرنے کا مشورہ دیا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں اسرائیل جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے، ماہرین اقوام متحدہ

دوسری جانب یورپی یونین کے امور خارجہ کے انچارج جوزف بورل نے نہتے فلسطینی بچوں اور عورتوں کے خلاف اسرائیلی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

بریسلز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جوزف بورل نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقدس مقامات پرعبادت کے حق کا احترام کرے اور الشیخ جراح میں آباد فلسطینیوں کو بے دخل کرنے سے گریز کرے۔

یورپی یونین کے امور خارجہ کے انچارج نے ستر سال سے جاری غاصبانہ قبضے کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر بڑی بے شرمی کے ساتھ کہا کہ ہم اسرائیل کے بقول ان کے، حق دفاع اور قیام امن کی حمایت کرتے ہیں البتہ فلسطینیوں کے لیے بھی اسی حق کے قائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلے کے مستقل اور سیاسی حل کے لیے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کا قیام ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button