دنیا

امریکہ کے دفاعی ردعمل پر اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر کی تنقید

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر نے سعودی عرب کے حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی کے قتل کے بارے میں حکومت امریکہ کی رپورٹ کو مایوس کن قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے حکومت مخالف صحافی جمال خاشقچی کے قتل کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر آگنس کالمرد نے اس صحافی کے قتل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے اس قتل کا ذمہ دار بن سلمان کو قرار دینے کے باوجود ان کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

انھوں نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جو کچھ بتایا گیا وہ بہت محدود پیمانے پر ہے جبکہ مزید بہت کچھ بتائے جانے کی ضرورت تھی۔

اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر نے ایک بار پھر بن سلمان کے اثاثے منجمد کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

گذشتہ جمعے کو امریکہ کی جوبائیڈن حکومت نے جمال خاشقچی کے قتل کیس کے بارے میں جاری کی جانے والی رپورٹ میں، جس میں صراحت کے ساتھ کہا گیا تھا کہ جمال خاشقچی کا قتل بن سلمان کے براہ راست حکم سے ہوا ہے، ان کے خلاف کوئی بھی کاروائی کرنے سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں : عین الاسد پر حملے سے اندازہ ہوا کہ ایران کے میزائل کتنے خطرناک ہیں، جنرل مکنزی

ساتھ ہی امریکی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے ایسے چھیہتر افراد پر ویزے کی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے کہ جنھوں نے نامہ نگاروں اور صحافیوں کے خلاف قتل و تشدد میں اپنا کوئی کردار ادا کیا ہے، جبکہ بن سلمان کو اس پابندی سے الگ رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب امریکہ میں ڈیموکریٹ نمائندوں نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی عرب کے ولی عہد بن سلمان کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کیلئے 2 فارمولا پیش کیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پہلا فارمولا امریکی ایوان نمائندگان کی مسلم رکن ایلہان عمر نے پیش کی جس میں سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے اثاثوں کومنجمد کرنا اور امریکہ میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کرنا ہے۔

دوسرا فارمولا ایک ڈیموکریٹ رکن پارلیمنٹ اور خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے رکن ٹام مالینوفسکی نے پیش کیا جس میں امریکہ میں بن سلمان کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب پر ہتھیارفروخت کرنے پر پابندی عائد کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button