سعودی عرب کے ابہا ہوائی اڈے کے حساس حصے پر ڈرون حملہ

شیعیت نیوز: یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس انصار اللہ نے جنوبی سعودی عرب کے ابہا ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج کے ترجمان یحی السریع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ابہا ہوائی اڈے پر قاصف 2 نامی ڈرون سے حملہ کیا گیا جس نے اس ہوائی اڈے کے حساس حصے کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ یمن پر سعودی جارحیت اور محاصرے کے خلاف کیا گیا۔
اس سے قبل یمن کی فورسز نے سعودی عرب کی جارحیت اور بربریت کے جواب میں قاصف 2 ڈرون کے ذریعے سعودی عرب کے جیزان اور ابہا ہوائی اڈے اور اسی طرح خمیس مشیط ایر بیس پر حملے کئے تھے۔
یحیی سریع نے کہا کہ سعودی عرب، یمن جنگ میں اپنے مذموم مقاصد تک پہنچنے میں ناکام ہوگیا ہے اور اس جنگ میں آل سعود کی شکست یقینی ہے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے پچھلے چند ماہ کے دوران ابہا اور جیزان کے ہوائی اڈوں کو بارہا ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
دونوں ہوائی اڈے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر جاری سعودی اتحاد کی جارحیت اور بمباری میں لڑاکا طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے کا مرکز شمار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : صافر آئل فیلڈ کو نشانہ بنایا تو آرامکو آئل ریفائنری کو تہس نہس کردیا جائے گا، یمن
دوسری جانب صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف کرمنل کیس دائر کر دیا۔
رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے جرمنی کی عدالت میں سعودی ولی عہد پر انسانیت کے خلاف جرائم کا کیس دائر کیا۔ سیکرٹری جنرل آرایس ایف کرسٹوف ڈیلائر کا کہنا ہے کہ جرمن پراسیکیوٹر جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر ایکشن لیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی کو بین الاقوامی قوانین سے بالاتر نہیں ہونا چاہیئے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ دو سال بعد جاری کی تھی، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کو پکڑنے یا قتل کرنے کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں آپریشن کی منظوری دی۔ لیکن سعودی عرب نے امریکی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے جھوٹ اور غلط بیانی پر مبنی قرار دیا تھا۔