مشرق وسطی

شامی علاقوں کے محاصرے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ

شیعیت نیوز: امریکہ اور ترکی کی ملک میں غیر قانونی فوجی موجودگی اور شامی علاقوں کے محاصرے کے خلاف شام میں زبردست احتجاجی ہوا ۔ مظاہرین نے شام کی قانونی حکومت کی حمایت کا ایک بار پھر اعلان کرتے ہوئے امریکی حمایت یافتہ کرد ڈیموکریٹک فورس کی جارحیت کی مذمت کی۔

سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کے علاقے دیرالزور کے باشندوں نے امریکہ کی حمایت یافتہ کرد ڈیموکریٹک فورس کی جانب سے شامی علاقوں الحسکہ اور القامشلی کے محاصرے اور دشمنانہ اقدامات کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور فوری طور پر محاصرے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ شام سے غاصبوں کو نکالنے کا واحد راستہ عوامی مزاحمت و مقاومت ہے اور اس کا آغاز شام کے علاقوں القامشلی، الحسکہ اور دیرالزور سے ہو چکا ہے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے جن پر شامی حکومت کی حمایت اور امریکہ اور ترکی کے خلاف نعرے درج تھے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: صوبہ دیالہ میں حشد الشعبی کے 5 جوانوں کی شہادت کے بعد ہائی الرٹ جاری

امریکہ اور ترکی کی شام میں غیر قانونی فوجی موجودگی کے خلاف ہونے والے مظاہرے کے شرکاء نے شام کا تیل چرانے اور ذرعی محصولات پر قبضہ جمانے سے متعلق امریکی دہشت گردوں اور کرد ملیشیاء کے کردار اور اقدامات کی مذمت کی اور شام سے امریکہ اور ترکی کے فوجیوں کے فوری انخلا کا پر زور مطالبہ کیا۔

دوسری جانب شام میں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والے روسی مرکز نے کہا ہے کہ نصرہ فرنٹ کے دہشت گردوں نے کم کشیدگی والے علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

شام میں جنگ بندی کی نگرانی کرنے والے روسی مرکز کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نصرہ فرنٹ کے دہشت گردوں نے جنگ بندی معاہدے کی بیس بار خلاف ورزی کی ہے اور کم کشیدگی والے علاقوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔

مذکورہ روسی مرکز نے گزشتہ ہفتے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ نصرہ فرنٹ سے دہشت گردوں نے صوبہ لاذقیہ، حماہ اور ادلب کے کم کشیدگی والے علاقوں کو اٹھارہ بار حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

ادلب میں ترک فوج کے داخلے اور شامی فوج کے ساتھ اس کی جھڑپوں نیز دہشت گرد گروہوں کی جانب سے کی جانے والی بمباری کے بعد شام کے کم کشیدگی والے علاقوں میں صورت حال ایک بار پھر کشیدہ ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button