صنعا میں یمنی فوج کے سربراہ جنرل الغماری کی تشییع جنازہ؛ لاکھوں سوگواروں کی شرکت
شہید الغماری، ان کے بیٹے اور محافظوں کی اجتماعی شہادت پر لاکھوں نے خراجِ عقیدت پیش کیا؛ نیا چیف آف اسٹاف تعینات

شیعیت نیوز: یمن کے دارالحکومت صنعا میں آج میدانِ السبعین میں یمنی فوج کے سابق سربراہ اور انصاراللہ کمانڈر شہید جنرل محمد عبدالکریم الغماری (المعروف ہاشم) کا جنازہ عقیدت و احترام کے ساتھ اٹھایا گیا، جس میں لوگوں میں جوش و خروش اور مقاومت سے وفاداری کے جذبات واضح دیکھے گئے۔
شہید الغماری گزشتہ ہفتے ایک اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے تیرہ سالہ بیٹے اور محافظوں کے ہمراہ شہید ہوئے تھے۔ وہ دو دہائیوں سے انصاراللہ کی عسکری قیادت میں مرکزی کردار ادا کر رہے تھے اور یمن کی دفاعی حکمتِ عملی کے بنیادی ستونوں میں شمار ہوتے تھے۔
تشییع جنازہ صبح دس بجے میدانِ السبعین میں ہوا، جس میں عوام کے علاوہ فوجی کمانڈروں، انصاراللہ کے رہنماؤں اور سرکاری شخصیات کی بڑی تعداد شریک تھی۔ شہید کا تابوت ان کے بیٹے اور محافظوں کے ساتھ پرچموں کے سائے میں عوام کے کندھوں پر اٹھایا گیا۔
شرکائےِ جنازہ نے یمن اور فلسطین کے پرچم لہرائے اور نعرے لگائے جن میں شامل تھے: "الموت لأمریکا، الموت لإسرائیل، النصر لفلسطین” — اندازِ احتجاج اور جذباتی شرکت نے واضح طور پر مظلومیت اور مزاحمتی عزم کو ظاہر کیا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ کی فتح صیہونی ریاست کی تاریخ کا اسٹریٹجک موڑ ہے، علامہ شفقت شیرازی
مفتیِ اعظم صنعا علامہ شمس الدین شرف الدین نے نمازِ جنازہ کے بعد خطاب میں کہا کہ جو اسرائیل اور امریکہ کی دوستی کو قبول کرے وہ اسلام سے منحرف ہے، اور جو جاسوسی یا خیانت کے علم میں آ کر خاموش رہے وہ جرم میں شریک ہے۔ انہوں نے اس سانحے کو اہلِ ایمان کے لیے الٰہی آزمائش قرار دیا اور عوام سے ثابت قدم رہنے کی تلقین کی۔
گزشتہ دنوں صنعا سمیت مختلف صوبوں میں لاکھوں یمنی عوام نے اسرائیلی جارحیت اور شہادتِ الغماری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور شہید کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
یمنی مسلح افواج نے 24 اکتوبر کو ایک باضابطہ بیان میں شہید جنرل الغماری اور ان کے بیٹے کی شہادت کی تصدیق کی تھی اور بعد ازاں یوسف حسن المدانی کو نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔ حکام کی جانب سے علاقے میں سیکورٹی کے انتظامات میں اضافہ کیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش و کارروائیاں جاری ہیں۔