اہم ترین خبریںلبنان

امریکی اور اسرائیلی یزیدوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔ حسن نصر اللہ

شیعت نیوز : حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے محرم الحرام کی پہلی شب میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ محرم الحرام نے ہمیں حریت اور آزادی کا درس دیا ہے ہم اس دور کے امریکی اور اسرائیلی یزیدوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے امریکی اور اسرائیلی حقیقت کو یکساں قراردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے اہداف ایک ہیں ۔ دونوں ممالک اسلام کی بالا دستی کے خلاف ہیں اور وہ بعض عرب ممالک میں کرائے کے حکمرانوں کے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف گہری اور گھناؤنی سازشیں کررہے ہیں۔ جس میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا قیام شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل سے دوستی کرنے والے صیہونی قوتوں کے مُہرے ثابت ہوں گے۔ خالد مشعل

سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے عوام کو اسرائيل کی تشکیل کے بارے میں تاریخ کا گہرا مطالعہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے تاریخ کا درست اور صحیح مطالعہ نہ کیا تو ہم تاریخ سے غلط نتیجہ بھی اخذ کرسکتے ہیں۔

ہمیں فلسطین کی کئي سو سالہ تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے امریکی اور اسرائیلی دونوں وحشی اور نسل پرست ممالک ہیں۔ امریکہ میں نسل پرستی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ آج امریکی شہری بھی امریکہ کے پرچم کو آگ لگا رہے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے برطانیہ کو اسرائیل کا غلام اور نوکر قراردیتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت نے خود کو سامراجی منصوبوں کے لئے وقف کررکھا ہے۔

دوسری جانب لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ حزب اللہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کو لبنان پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

العہد کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے بیروت میں کہا کہ حزب اللہ کسی کو بھی اسلامی مزاحمت کی کامیابی کے اثرات کو کم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

شیخ نعیم قاسم نے لبنان کی نئی حکومت کی تشکیل کے بارے میں کہا کہ حزب اللہ لبنان میں قانونی، قومی اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل چاہتا ہے۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے کو حزب اللہ سے منسوب کرنے کے الزامات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین حزب اللہ کو کمزور کرنے اور اس سے مقابلہ کرنے کی کوشش میں تھے لیکن ان کے تمام الزامات دھرے کے دھرے رہ گئے اور یہ واضح ہو گیا کہ بیروت بندرگاہ میں دھماکہ خود انہوں نے کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button