دنیا

افغانستان میں پانچ فوجی اڈے بند کر دیئے۔ امریکہ کا دعویٰ

شیعت نیوز: امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے افغانستان میں اپنے پانچ فوجی اڈے طالبان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تناظر میں بند کر دیئے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق ایک اعلی امریکی عہدیدار نے فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پنٹاگون نے طالبان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی روشنی میں اپنے پانچ فوجی اڈے بند کئے ہیں۔

اس سے قبل افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمئی خلیل زاد نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اور طالبان کے مابین ہونے والے معاہدے کی رو سے واشنگٹن کو 135 دنوں کے اندر افغانستان کے فوجی اڈوں سے اپنے تمام فوجیوں کو نکالنا ہو گا۔

قطر میں طالبان اور امریکہ کے مابین ہونے والے معاہدے کو کئی ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک امریکہ نے اس معاہدے پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے طالبان بھی اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان: صوبہ فریاب میں وہابی دہشت گردوں کا مسجد پر حملہ، 4 نمازی شہید

دوسری جانب امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہونے کے بعد سے افغان مسلمانوں اور حکومت کے خلاف طالبان کے حملوں ميں اضافہ ہوگیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ 5 ماہ میں طالبان نے افغانستان میں 5ہزار 943حملے کئے ہیں۔

افغان حکومت کے اعدا د و شمارکے مطابق 5 ماہ میں افغان اور اتحادی فورسز نے طالبان کیخلاف ایک ہزار 569 آپریشن کئے جبکہ طالبان نے اس عرصے میں 5ہزار 943 حملے کئے۔

ان اعداد و شمار سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ امن معاہدے کے بعد طالبان کے حملوں میں کمی نہیں آئی بلکہ مزید اضافہ ہوا ہے۔

افغانستان میں 20 مارچ سے اب تک طالبان کے حملوں میں کچھ حد تک کمی آئی ہے لیکن تعداد اب بھی زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ طالبان امن معاہدہ فروری میں طے پایا تھا۔ طالبان سمیت تمام دہشت گرد کرہوں کی تشکیل میں امریکہ اور سعودی عرب نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button