مشرق وسطی

شامی عوام نے دہشت گرد فوجیوں کو پسپا کردیا، النصرہ کی اپنے اتحادی سے معذرت

شیعت نیوز: شام کے شمال مشرقی علاقے قامشلی کے عوام، امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے سامنے ڈٹ گئے اور انھیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

رپورٹ کے مطابق شام کے علاقے قامشلی کے مکینوں نے شام میں امریکہ کی غیر قانونی فوجی موجودگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آج امریکی فوج کی 4 بکتر بند گاڑیوں کو جو تل خمیس کے علاقے سے گذرنے کی کوشش کر رہی تھیں ان کے راستے کو روک دیا جس کے بعد امریکہ کی بکتر بند گاڑیاں اپنے اڈوں کی جانب جانے پر مجبور ہوئیں۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے خلاف قامشلی کے عوام نے مزاحمت ایسے میں کی کہ انھیں جنگی طیاروں کی حمایت حاصل تھی۔

شام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قامشلی کے مکین امریکی فوجیوں کی تاک میں رہتے ہیں اور جب بھی وہ اس علاقے سے گذرنے کی کوشش کرتے ہیں علاقے کے مکین ان کی راہ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے ہمیں شامی تیل کی تنصیبات تباہ کرنے کی تربیت دی ہے۔ شامی باغیوں کا اعتراف

دوسری جانب شام میں القاعدہ کی سابقہ تنظیم ‘النصرہ فرنٹ’ (لبریشن موومنٹ برائے شام) کی طرف سے حال ہی میں سوشل میڈیا یر ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں تنظیم کے بعض جنگجوئوں کو ادلب میں ترک فوجیوں کا مذاق اڑانے اور ان کے سر قلم کرنے کی دھمکی دیتے دکھایا گیا تھا۔

اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اس گروپ نے ترکی میں ایک مختصر بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے ترکی سے معذرت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریر شام محاذ اور ترک فوج شام میں ایک ہی مقصد کے لیے جنگ لڑ رہی ہیں۔

بیان میں ترکی سے کہا گیا ہے کہ ادلب میں ترک فوجیوں کے خلاف ہتک آمیز بیان ریکارڈ کرانے اور ان کے سر قلم کرنے کی دھمکیاں دینے والے عناصر کا کڑا احتساب کیا جائے گا۔

سابقہ النصرہ فرنٹ کا مزید کہنا ہے کہ ترک فوج بشارالاسد اور اس کے اتحادیوں کے خلاف جاری ہماری انقلاب جدو جہد میں ہمارا دست وبازو ہے۔ ترک فوجیوں نے شام کے کئی علاقوں کی آزادی میں اپنا خون اور جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں۔

خیال رہے کہ ویڈیو میں النصرہ کے بعض جنگجوئوں کی طرف سے ادلب کچھ علاقوں سے ترک فوج کی واپسی کامذاق اڑاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ترک فوجیوں نے مزید کوئی ایسی حماقت کی تو ترکی کو اپنے فوجیوں کی لاشیں ملیں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button