یمن میں امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کی آمد کا انکشاف

شیعت نیوز: امریکہ نے ایک سو اٹھائیس دہشت گرد فوجیوں پر مبنی ایک دستہ یمن بھیجا ہے۔
میڈیا ذرائع نے یمن کی تحریک انصاراللہ کی ویب سائٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صوبہ شبوہ کے گورنر نے امریکی دہشت گردوں کو یمن تک لانے میں سعودی اتحاد کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یمنی صوبہ الجوف سعودی قبضے سے مکمل طور پر آزاد کروا لیا گیا۔ جنرل یحیی سریع
احمد بن الحسن نے کہا کہ یمن میں امریکی دہشت گردوں کی آمد سعودی اتحاد کی پیشانی پر ایک بد نما داغ اور اس بات کی دلیل ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں سے جاری سعودی جنگ کے پسِ پردہ امریکہ کا ہاتھ رہا ہے۔
شبوہ کے گورنر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے مقابلے کے بہانے بلحاف بندرگاہ پر امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کا آنا درحقیقت ایک نرم جارحیت ہے اور آج دہشت گردی سے مقابلے کی اصطلاح ایک سیاسی حربے میں تبدیل ہو چکی ہے اور اس کے ذریعے جارح ممالک دہشت گرد گروہوں کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : یمن: کورونا وائرس امریکہ کی پیداوار ہے۔ محمد الحوثی
انصاراللہ کی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ایک سو دس امریکی جنوبی یمن کی بلحاف بندرگاہ میں داخل ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق یمن کے مقبوضہ علاقوں میں امریکی سرگرمیوں کا مقصد یمن میں امریکہ کی ممکنہ مداخلت اور اسکے فوجی اڈے کی تعمیر کے لئے زمین ہموار کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سعودیہ،چائنا،برطانیہ سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے 22 کروڑ پاکستانیوں کی جان خطرے میں
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکہ اور دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کررہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوگئے ۔ جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں سے دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر بھی ہوئے ہیں۔