معاہدہ اس وقت تک ناقابلِ قبول ہے جب تک پورا فلسطین آزاد ریاست نہ بنے: انصار اللہ یمن
انصاراللہ: قدس کو دارالحکومت تسلیم کیے بغیر کسی سمجھوتے کو قبول نہیں کریں گے؛ مزاحمتی گروہوں کا عزم سراہا

شیعیت نیوز : یمن کی تحریکِ انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد الفرح نے کہا ہے کہ غزہ سے متعلق ہونے والا کوئی بھی معاہدہ اس وقت تک قابلِ قبول نہیں ہو سکتا جب تک وہ پورے مقبوضہ فلسطین میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور قدس کو اس کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر منتج نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ یمنی عوام پوری توجہ سے فلسطینی گروہوں اور صہیونی دشمن کے درمیان طے پانے والے حالیہ سمجھوتے کو دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ہم جوہری ہتھیار نہیں چاہتے: امن کے خواہاں ہیں، ایرانی صدر
محمد الفرح نے المیادین سے گفتگو میں کہا: “ہم ہر اُس کوشش کی حمایت کرتے ہیں جو فلسطینی عوام کے مصائب کم کرنے، جارحیت روکنے، محاصرہ ختم کرنے اور فلسطینی قیدیوں کی آزادی یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہے۔”
انصاراللہ رہنما نے مزید کہا کہ ان کی تحریک ہر اُس معاہدے کا خیرمقدم کرے گی جو فلسطینیوں کے قانونی حقوق اور قومی اصولوں کی حفاظت کرے۔
انہوں نے فلسطینی مجاہد تنظیموں اور مزاحمتی گروہوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: “ہم اپنے ان بھائیوں کی قدر کرتے ہیں جو اخلاص اور ذمہ داری کے ساتھ فلسطینی قوم کے مفادات کے لیے سرگرم ہیں۔”
محمد الفرح نے اسرائیل کو “جارح اور مجرم فریق” قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہی فلسطینی عوام کے خلاف تمام مظالم اور جنگی جرائم کا ذمہ دار ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ کوئی بھی سمجھوتہ مکمل طور پر جارحیت کے خاتمے، محاصرہ کے خاتمے، اور فلسطینی عوام کی آزادی و خودمختاری کے خواب کی تکمیل کا باعث بننا چاہیے۔
آخر میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ فلسطینی صفوں میں اتحاد، مزاحمت کی مضبوطی، اور فلسطینی عوام کی عزت و وقار کے تحفظ کا باعث بنے گا۔