سلامتی کونسل کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے، ایرانی وزیر خارجہ
عباس عراقچی کی غیر وابستہ تحریک میں خطاب، اسرائیل و امریکہ کی کارروائیوں کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا

شیعیت نیوز : ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی وہ قراردادیں جو 2015 میں جوہری معاہدے کے تحت ختم کی گئی تھیں، ان کی بحالی کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔
یوگنڈا میں غیر وابستہ تحریک کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے ان قراردادوں کو دوبارہ نافذ کرنے کی کوششیں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں اور دیگر ممالک کو ان اقدامات کو قانونی حیثیت نہیں دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : غرب اردن کے شہر رام اللہ کے قریب فائرنگ، اسرائیلی بس نشانے پر
عراقچی نے جوہری معاہدے کے تنازعات کے حل کے طریقہ کار اور سلامتی کونسل کے غلط استعمال پر بھی شدید تنقید کی، جس کے ذریعے تین یورپی ممالک ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی 18 اکتوبر 2025 کو متوقع معیاد ختم ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تحریک کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی اداروں، خاص طور پر سلامتی کونسل کے غلط استعمال کے خلاف آواز بلند کریں۔
انہوں نے غیر وابستہ تحریک کے بنیادی اصولوں پر زور دیا، جن میں اقوام کی خودمختاری، اقوام متحدہ کے منشور کا احترام، طاقت کے استعمال کی ممانعت اور یکطرفہ دباؤ کی مذمت شامل ہے۔
عراقچی نے ترقی پذیر ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یکطرفہ اقدامات اور بعض طاقتوں کی بالادستی کے عزائم کا مقابلہ کیا جا سکے۔
انہوں نے جون میں ایران کے خلاف اسرائیل اور امریکہ کی جارحانہ کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا کہ ایسے اقدامات عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
فلسطین کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ یہ عالمی سطح پر سب سے اہم مسئلہ ہے، اور اس کا حل تبھی ممکن ہے جب فلسطینی عوام کو خود ارادیت کا حق دیا جائے۔ انہوں نے فلسطینیوں کی جدوجہد کو قانونی اور جائز قرار دیتے ہوئے عالمی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس جدوجہد کی حمایت کریں۔