دنیا

امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا امکان ہے، فرانسیسی صدر

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کے امریکی صدر کا فیصلہ کیا ہو گا تاہم اس بات کا امکان ہے کہ وہ اندرونی مسائل کی وجہ سے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے نکل جائیں۔
امانوئل میکرون نے امریکی صدر کے اس دعوی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدہ بدترین معاہدہ ہے، یہ بات زور دے کر کہی کہ ایٹمی معاہدے سے ٹرمپ کا اخراج در اصل کشیدگی میں اضافے کی اسٹریٹیجی کا حصہ ہے۔
فرانس کے صدر نے کہا کہ امریکی صدر تاجرانہ ذہنیت کے مالک ہیں اور اپنی من پسند شرائط کے مطابق معاہدہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
فرانسیسی صدر نے اس سے پہلے امریکی کانگریس سے خطاب کرتے کہا تھا کہ ان کا ملک ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
امانو‏ئل میکرون نے ایران کے استحکام اور اقتدار اعلی کے احترام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایٹمی مذاکرات میں شریک تمام ملکوں نے اس معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور ہم کسی صورت میں اس سے روگردانی نہیں کریں گے۔
فرانس کے صدر نے مزید کہا کہ ایران سمیت تمام ملکوں کے استحکام اور اقتدار اعلی کا احترام کئے جانے کی ضرورت ہے۔
فرانسیسی صدر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکی صدر کا فیصلہ کچھ بھی ہو اسے مشرق وسطی کی کشمکش میں اضافے کا باعث نہیں بننا چاہیے۔
امریکہ کے صدر نے کانگریس اور یورپی یونین کو ایٹمی معاہدے میں مطلوبہ ترامیم کے لیے بارہ مئی تک کی مہلت اور بصورت دیگر ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کی دھمکی دی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کے روز شمال مغربی ایران کے صوبے تبریز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اگر ایٹمی معاہدے کو چھوڑا تو اسے سخت نتیجہ بھگتنا پڑے گا جبکہ سب سے کم نقصان خود ایران کو پہنچے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی امریکی خبررساں ایجنسی ایسوشی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کی صورت میں اس بات کا امکان موجود ہے کہ ایران بھی اس معاہدے میں باقی نہ رہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button