مشرق وسطی

شہر البوکمال پر شامی فوج نے مکمل طور کنٹرول حاصل کر لیا

شام اور عراق کی سرحد پر واقع شہر البوکمال پر شامی فوج نے مکمل طور کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور داعش کے دہشت گرد عناصر صحرائی علاقوں میں فرار کر گئے ہیں۔

البوکمال شہرکی آبادی ایک لاکھ بیس ہزار ہے اور شام کے اس سرحدی شہر پر داعش نے تین سال پہلے قبضہ کر لیا تھا-

دراصل شامی فوج نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، حزب اللہ اور فاطمیون، زینبیون اور حیدریون جیسی عوامی فورسز کی مدد سے فیصلہ کیا کہ اس علاقے پر داعش کا قبضہ ختم کرے اور نتیجے میں یہ شہر داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا-

البوکمال شہر شام کا آخری اہم شہر تھا جس پر داعش کا قبضہ باقی رہ گیا تھا اور اب اس علاقے سے داعش کے فرار کر جانے کے بعد یہ شہر پوری طرح شامی فوج کے کنٹرول میں آگیا ہے-

البوکمال شہر کی اسٹریٹیجک اہمیت اس لئے بھی ہے کہ یہ شہر شام کے دارالحکومت دمشق کو عراق کے سرحدی شہر القائم کے ذریعے عراقی دارالحکومت بغداد سے متصل کرتا ہے اور شام اور عراق کے درمیان تجارتی سامان کی منتقلی میں بھی اس شہر سے گذرنے والی شاہراہ اہم کردار ادا کرتی ہے اس کے علاوہ اس علاقے میں تیل کے عظیم ذخائر بھی موجود ہیں-

البوکمال شہر پر شامی فوج کا کنٹرول ہو جانے سے عملی طور پرعراق اور شام کی مشترکہ سرحدیں شامی فوج کی نگرانی میں آگئی ہیں یا آجائیں گی- اس شہر کی اسی اسٹریٹیجک پوزیشن کی ہی وجہ سے پچھلے ایک مہینے کے دوران شامی فوج اور اس کے اتحادیوں اور دوسری جانب سے امریکا کی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کے درمیان اس شہر پر کنٹرول کرنے کے لئے زبردست مقابلہ بھی شروع ہو گیا تھا لیکن سرانجام شامی فوج اور اس کے اتحادیوں نے اس شہر پر کنٹرول کر کے عملی طورپر امریکا کو شکست دے دی کیونکہ البوکمال پر داعش کا قبضہ برقرار رکھنے کے لئے امریکا نے داعش کی مدد کرنے میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا تھا-

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، حزب اللہ اور عوامی فورسز کی مدد سے داعش کو نابود کرنے میں شامی فوج کے مرکزی کردار کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ داعش اور اس کے مغربی عبری اور عربی حامیوں نے جتنا ممکن ہو سکتا تھا عراق اور شام میں استقامتی محاذ کو ناکام بنانے کے لئے اپنی کوششیں انجام دیں۔

داعش کے حامی جانتے تھے کہ علاقے میں داعش کی موجودگی ان کے مفادات کی تکمیل کا اچھا ذریعہ ہے لیکن اب جبکہ داعش کے باقی بچے عناصر بھی البوکمال شہر کے اطراف کے جنگلوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں تو ان کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں بچا ہے کہ یا تو ہتھیار ڈال دیں یا پھر وہ مرنے کے لئے تیار ہو جائیں-

متعلقہ مضامین

Back to top button