مشرق وسطی

بحرینی جیلوں میں قیدیوں کیلئے مذہبی عبادات کی ادائیگی بھی جرم بن گیا

منامہ(مانیٹرنگ ڈیسک ) آل خلیفہ حکمرانوں نے بحرینی جیلوں میں مذہبی عبادات اور دعاوں کی تلاوت کر نا بھی جرم بنا ڈلا ۔ ایک قیدی کو (جو) کی مرکزی جیل کے حکام نے دعائے کمیل پڑھنے کی پاداش میں مشق ستم بنا ڈالا ۔اللؤلؤة ٹی کے مطابق انسانی حقوق کے سرگرم کارکن صفا الخواجہ نے کہا ہے کہ بحرینی جیل حکام نے ایک قیدی کو محض اس لئے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا کہ اس نے جمعرات کے روز دعائے کمیل کی تلاوت کیوں کی ۔انہوں نے کہا ہے کہ اس واقعہ کا انکشاف مزکورہ قیدی کے اہل خانہ نے کیا ہے ۔ جیل حکام نے قیدی پر اس قدر تشدد کیا کہ وہ بری طرح زخمی ہو گیا۔ زخمی حالت میں اسے اسپتال لے جانے کی بجائے جیل کے سیل میں بند کردیا ۔
متاثرہ قیدی کرزکان کے رہائشی حسین منصور کے اہل خانہ نے بتایا کہ جیل افیسران ہانی اور رضوان اس تشدد کے ذمہ دار ہیں۔ جنہوں نے حسین منصور کو دعائے کمیل کی تلاوت پر بے پناہ تشدد کیا اور زخمی حالت میں اسپتال لے جانے کی بجائی ا سے قیدی تنہائی میں بند کردیا۔
اسی طرح ایک اورقیدی سلمان کی زبانی طور پر توہین آمیز رویہ روا رکھا گیا جب اس نے ایسا نہ کرنے کا کہا تو اسے بھی شدید زدوکوب کیا گیا او اس کے کپڑے بھی پھاڑ ڈالے۔قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے بارے میں جیل انتظامیہ اور محتسب کو کئی بار شکائت بھی کی جا چکی ہے ، مگر اصلاح احوال تو دور کی بات کسی نے ان شکایات کا جواب دینا بھی گوارا نہیں کیابلکہ الٹا قیدیوں پر تشدد کئے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button