مشرق وسطی

بحرینی حکام کے ہاتھوں اغواء کئے گئے سید علوی کی غیر قانونی حراست کو 4 ماہ بیت گئے

منامہ(مانیٹرنگ ڈیسک) آل خلیفہ حکمرانوں کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں اغوا کئے جانے والے بحرینی انجینئر سید علوی کو 120دن سےتاحال نامعلوم مقام پرتحویل میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق اتنا طویل عرصہ گزرجانے کے باوجود ان کے خاندان کو سید علوی کی گرفتاری کی وجوہات بتائی گئیں اور نہ ہی ان کے حراستی مقام بارے میں کچھ بتایا جارہا ہے ۔ظلم پرظلم یہ کہ تمام بین الاقوامی قوانین کی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان کے وکیل کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ، جو قیدیوں کے حقوق کے بارے اقوام متحدہ کے چارٹراورعالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
گزشتہ چار ماہ سے سید علوی کو بحرینی و زارت داخلہ نےنہ کسی عدالت میں پیش کیااور نہ ہی اسے رہا کیا جا رہا ہے ۔ مغوی کے خاندان نے ان کی سلامتی کے حوالے سے شدید پریشانی کا اظہار کیا ہے۔بالائے تعجب یہ کہ بحرینی انسانی حقوق محتسب، وزارت داخلہ خصوصی تحقیقاتی یونٹ کی جانب سے سید علوی کی جبری گمشدگی کے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ جبکہ سید علوی جس کمپنی میں کام کرتے تھے اس کمپنی نے بھی ان کی تنخواہ گزشتہ دو ماہ سے روک دی ہے جس کی وجہ سے سید علوی کا خاندان بے حد مصائب اورمالی پریشیانوں کا بھی شکار ہو چکا ہے۔
سید علوی کے خاندان نے ان کی زندگی اورسلامتی کے بارے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی ، یا پھران سے ملاقات کرانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔انسانی حقوق کی مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے بحرینی سیکورٹی فورسز کی جانب سے سید علوی کی اس نداز سے حراست کو کئی بارتنقید کا نشانہ بنا چکی ہیں ، بلکہ اس پراپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذمت اوران پرالزامات اوران کے بارے تفصیلات منظرعام پر لانے کا مطالبہ کرچکی ہیں ، اس کے باوجود بحرینی حکام کے سر پر جوں تک نہیں رینگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button