دنیا

پاکستان میں دہشتگردی، افغانستان سے ہو رہی ہے، امریکی تھنک ٹینک

واشنگٹن کے تھنک ٹینک، وڈرو ولسن سینٹر میں ایشیا پروگرام کے ڈپٹی ڈائیریکٹر اور ساوتھ ایشیا کے سینئیر ایسوسییٹ مائیکل کوگل مین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے ہو رہی ہے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں شروع ہو گئیں۔

مائیکل کوگل مین نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کی کاروائیاں شدت پسند تنظیموں کا فعال ہونا ثابت کرتی ہے۔

دہشت گرد اب افغانستان سے پاکستان میں کاروائیاں کررہے ہیں۔

انہوں نے دہشت گردی کیخلاف پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل جی ایچ کیو میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں اور ان مشترکہ کوششوں کو جاری رہنا چاہیئے۔

اسی طرح مائیکل کوگل مین نے بھی کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے ہو رہی ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ ہی معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی پناہ گاہ نہیں ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، اس کے خلاف منفی پروپیگنڈا ختم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button