ترکی کو عراقی وزیر اعظم کا سخت انتباہ
رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے عراق کی سرحد پر ترکی کے فوجی ٹینکوں کی تعیناتی پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ عراق پر ترکی کا ممکنہ حملہ، عراق کی تقسیم پر منتج ہوگا-
ترکی کی مسلح افواج نے عراق کی سرحد کے نزدیک صوبہ شرناق کے علاقے سیلوپی میں اپنے ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کردی ہیں-
اس علاقے میں ٹینکوں کی تعیناتی کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے تاہم ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ہفتے کے روز اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ انقرہ ، شہر سیلوپی میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کرے گا ، عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کو شہر تل عفر میں داخل ہونے کی بابت خبردار کیا تھا-
عراق کی سرحد پر ترکی نے ایسے میں اپنے ٹینک اور بکتربند گاڑیاں تعینات کی ہیں کہ موصل شہر کی آزادی کی کاروائی سولہویں روز بھی کامیابی کے ساتھ جاری رہی اور عراقی افواج منگل کو شہر موصل میں داخل ہوگئیں اور اس وقت داعش کے دہشت گردوں کے ساتھ ان کی شدید لڑائی جاری ہے-
عراقی وزیر اعظم نے اسی طرح موصل کو آزاد کرانے کی کاروائی کے بارے میں کہا کہ جو افراد موصل میں عراق کی مسلح افواج کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ مل کر، تکفیری دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں وہ سب اس ملک کے شہری ہیں-
حیدر العبادی نے کہا کہ اس وقت سبھی اداروں ، تنظیموں نیز قبائل کے افراد موصل کی آزادی میں عوامی رضا کار فورس کا تعاون کر رہے ہیں-
دوسری جانب عراق کی وزارت داخلہ کے ترجمان سعد معن نے بتایا ہے کہ عراق کی مسلح افواج کے دستے جنوبی سیکٹر سے داعش کے ٹھکانوں کی جانب مسلسل پیشقدمی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران گیارہ سو سے زیادہ تکفیری صیہونی دہشت گرد گروہ داعش کے عناصر کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں میل کا علاقہ داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرایا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراقی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کے حملے میں تین سو پچھتر دہشت گرد مارے گئے ہیں جبکہ بری فوج نے جنوبی سیکٹر پر سات سو اٹھہتر داعشیوں کو ہلاک کیا ہے۔
عراق سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ عراقی فورسز نے صوبہ نینوا کا چودہ سو چالیس کلو میٹر علاقہ آزاد کرالیا ہے اورعراقی فورسز نے موصل میں ریڈیو اور ٹی وی کی عمارت پر قبضہ کرکے اس پر عراقی پرچم نصب کردیا ہے-
عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے کل کہا تھا کہ عراقی فورسز موصل میں داعش کا سر قلم کردیں گی اور موصل کے شہریوں کو دہشت گردوں سے نجات دلائی جائے گی انھوں نے کہا کہ عراقی فورسز شہریوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔