مشرق وسطی

سنتِ عبدالعزیز: سرین آرمی نے برقعہ پوش داعشی دہشتگردوں کو دھر لیا

شیعیت نیوز: برقعہ پہن کر فرار ہونے کی حکمت عملی ہمارے ہاں ہی مقبول نہیں ہے بلکہ شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجو بھی اس منفرد تکنیک کا استعمال کررہے ہیں۔ شام کے شمال مشرقی شہر مانبج کے گرد کرد افواج کا گھیرا تنگ ہونے کے بعد داعش کے جنگجو اس شہر کو چھوڑ کر فرار ہونے لگے ہیں اور اس نازک وقت پر برقعہ ان کے لئے بہت بڑا سہارا ثابت ہورہا ہے۔ ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے ویب سائٹ یوٹیوب پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں داعش کے برقعہ پوش جنگجوؤں کو دکھایا گیاہے۔ سیرین فورسز کے کرد اہلکاروں کا کہنا ہے کہ داعش کے یہ تینوں رکن سیاہ رنگ کے برقعے زیب تن کرکے خواتین کی طرح لہراتے ہوئے چل رہے تھے کہ کرد جنگجوؤں نے شکوک و شبہات پیدا ہونے پر انہیں تحقیقات کے لئے روک لیا۔ جب ان برقعہ پوش خواتین نے منہ کھولا توساتھ ہی ان کی جنس کا پول بھی کھل گیا اور تینوں کو فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔
فورسز  نے داعش کے جنگجوؤں کو برقعے اتارنے کا حکم دیا گیا، جس کے بعد ان کی قمیضیں بھی اتروادی گئیں، اور انہیں یہ اعتراف کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ برقعہ پہن کر فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ سیرین فورسز کا کہنا ہے کہ مانبج شہر ان کے حصار میں ہے اور وہ داعش کو شہر چھوڑنے کے لئے 48گھنٹے کا الٹی میٹم دے چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button