مشرق وسطی

بشار اسد پہلے سے کہیں زيادہ مضبوط/ خطے میں بڑے پیمانے پرامریکہ کی مداخلت

شام کے صدر بشار اسد اب پہلے سے کہیں زيادہ مضبوط بن گئے ہیں جبکہ خطے میں امریکہ کی مداخلت بڑے پیمانے پر جاری و ساری ہے امریکی اتحاد اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

رائے الیوم کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اس بات سے خوش نہیں کہ شامی حکومت دہشت گردوں کے زیر تسلط علاقوں کو آزاد کرلے کیونکہ امریکہ شام کو تقسیم کرنے کے شوم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔ اخبار کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مارک ٹونر نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ کو صدر بشار اسد کے اس بیان پر تشویش ہے کہ جس ميں انھوں نے کہا ہے کہ شامی حکومت اپنی انچ انج زمین دہشت گردوں کے قبضہ سے آزاد کرالےگی ۔ اخبار کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی علاقہ کے بحران کو ختم کرنے کی کوشش میں نہیں بلکہ وہ چاہتا ہے کہ عرب ممالک میں بحران جاری رہے اور اس سلسلے میں امریکہ کو اسرائیل اور سعودی عرب جیسے اہم اتحادی ملکوں کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔

رائے الیوم کے مطابق امریکہ خطے کے ہر چھوٹے اور بڑے مسئلہ میں مداخلت کررہا ہے امریکہ اپنے اتحادیوں سے ملکر بشار اسد کو کرنل قذافی کی سرنوشت سے دوچار کرنا چاہتا تھا لیکن شام کے صدر بشار اسد کو ایران، حزب اللہ اور روس نے بڑھ کر بچا لیا اور آج شام کے صدر پہلے سے کہیں زيادہ مضبوط اور قوی ہیں جبکہ شام میں جمہوریت کو ترقی اور فروغ مل رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکہ کو چاہیے کہ وہ اب سعودی عرب ، قطر وغیرہ جیسے اپنے اتحادی ممالک میں جمہوریت کی شمع روشن کرے لیکن امریکہ جمہوریت اور انسانی حقوق کا خود سب سے بڑا دشمن ہے اور بڑا شیطان نہیں چاہتا کہ اس کے اتحادی ممالک میں جمہوریت کی شمع روشن ہو یا وہاں انسانی اقدار کا پاس و لحاظ رکھا جائے۔امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب جیسی خبیث حکومتوں کی پشتپناہی کررہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button