سعودی عرب

سعودی وہابی گرینڈ مفتی نے ایک اور چیز حرام قرار دیدی

شیعیت نیوز: رپورٹ کے مطابق ایک طرف جہاں دنیائے اسلام کے تمام علماء یہ کہتے ہیں دینی و قرآنی تعلیمات کو سکھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جاسکتا ہے وہیں دربار آل سعود کے مفتی شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ نے اسے حرام قرار دے دیا ہے۔

وہابی مفتی نے المجد ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ بچوں کو سکھانے کیلیے قرآنی حکایات کو اینیمیشن کی صورت میں ڈھالنا مناسب کام نہیں ہے!۔ انہوں نے اپنے اس انوکھے فتوے پر کسی قسم کی کوئی عقلی و منطقی دلیل پیش نہیں کی، صرف اتنا ہی کہا کہ ‘خدا کی قسم یہ کام مناسب نہیں ہے’۔

یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے۔ بلکہ جب بھی وہابی مفتیوں کے پاس کوئی دلیل نہیں ہوتی ہے تو وہ اسی طرح قسم کھاکر مسلمانوں کو یقین دلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اب تک وہابی مفتی عورتوں کے لیے ٹماٹر، ککڑی، کیلے، فٹبال اور کولر کے استعمال کو حرام کرچکے ہیں آگے دیکھئے اور کیا کیا حرام ہوتا ہے۔

ان سب باتوں کے علاوہ انہوں نے اپنے ایک فتوے میں یہ بھی کہا ہے کہ زمین گول نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button