سعودی عرب

سعود الفیصل کے قتل میں سعودی شہزادے کا ہاتھ

الاتحادپریس کی رپورٹ کے مطابق اخبار الحیات کو ایک ایسا ایمیل موصول ہوا ہے کہ جس میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی برطرفی اور ان کے قتل کے مبنیہ منصوبے کا ذکر کیا ہے۔ یہ ایمیل کہ جس کے بھیجنے والے کا نام واضح نہیں ہے، سعود الفیصل کو برطرف کئے جانے اور ان کے قتل کے بارے میں ثبوت و شواہد پر مشتمل ہے- اس ایمیل میں تحریر ہے کہ سعود الفیصل، بادشاہ سلمان اور اس کے بیٹے کی پالیسیوں سے سخت نالاں تھے اور اسی لئے وہ ان پالیسیوں پر عملدرآمد سے اجتناب کرتے تھے-اس ایمیل کے مطبق شاہ سلمان اور اس کے بیٹے نے بین الاقوامی اداروں میں سعودی الفیصل کی ساکھ اور وقار سے فائدہ اٹھانے کے بعد انہیں بیماری کےبہانے سے عہدے سے ہٹا دیا۔جبکہ سعود الفیصل مدتوں قبل حتی ملک عبداللہ کے دور میں بھی بیمار رہتے تھے۔ اس رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان اور ایک نامعلوم شخص کے درمیان انجام پانے والی مشکوک ٹیلفونی گفتگو بھی موجود ہے کہ جس میں محمد بن سلمان، سعود الفیصل کی صحت اور اس کے زندہ ہونے کے بارے میں اس شخص سے سوال کر رہے ہیں اور فریق مقابل بھی اس کے جواب میں کہتا ہے کہ آپ کے احکامات پر عمل ہو رہا ہے- سعود الفیصل کی موت کی خبر کے اعلان کے بعد نرس کے لاپتہ ہوجانے کے سبب اس مسئلے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں- محمد بن سلمان کے مخالف شہزادوں کو اس جیسے واقعے کی تکرار سے شدید تشویش لاحق ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button