مشرق وسطی

سرقلم کرنا سعودی عرب کا ورثہ ہے: بشار اسد

شام کے صدر بشار اسد نے انسانوں کا سر قلم کرنا سعودی عرب کا ورثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک کی دہشتگردی کی حمایت کی پالیسی کا نقصان اسی کو اٹھانا پڑے گا-
شام کے صدر بشار اسد نے سوئیڈن کے اخبار ایکسپریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے نوے کی دہائی میں افغانستان، پاکستان، اور الجزائر میں دہشتگردوں کی حمایت کی اور اب وہ شام، لیبیا، اور یمن میں ان کی حمایت کر رہا ہے- بشار اسد نے کہا کہ سر قلم کرنا سعودی عرب کا ورثہ ہے اور وہ اپنے قبائلی اور تقسیم پسندانہ موقف کے باعث خود کو تباہ کر لے گا- بشار اسد نے شام میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ کو اپنی ترجیحات میں قرار دیا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ رقہ ان اصلی شہروں میں سے ہے جسے واپس لے لیا جائے گا- شام کے صدر نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اس ملک کا مسئلہ زیادہ پیچیدہ نہیں ہے، کہا کہ راہ حل واضح ہے لیکن بیرونی مداخلتوں کے باعث پیچیدہ ہو گیا ہے- انھوں نے کہا کہ جب بیرونی مداخلتیں بند ہو جائیں گی اور سعودی عرب ، قطر اور خود اردوغان کی حمایت سے ترکی سے دہشتگردوں کو شام بھیجنے کا سلسلہ بند ہو جائے گا، دہشتگردوں کے لئے رقم کی فراہمی حتم ہو جائے گی اور مغربی ممالک کسی بھی عنوان سے دہشتگردوں کی حمایت کرنا چھوڑ دیں گے تو شام کا مسئلہ چند مہینوں میں حل کیا جا سکتا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button