ایران

سرحد پر دہشتگردی کے واقعات کے سلسلے میں پاکستان جوابدہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی کمانڈر جنرل رضائی نے کہا ہے کہ پاکستان، سرحد پر ہونے والے واقعات کے سلسلے میں جوابدہ ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق جنرل رضائی نے ایران کے جنوب مشرق میں واقع جکیگور علاقے کے دورے کے موقع پر کہا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشتگرد گروہ کے عناصر پاکستان کی سرزمین سے آئے تھے اور انھوں نے سرحد سے تقریبا بیس میٹر کے فاصلے پر مورچہ بند ہو کر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایران کے آٹھ سرحدی محافظ شہید ہو گۓ۔ جنرل رضائی نے مزید کہاکہ یہ واقعہ پاکستان کی جانب سے ذمہ دارانہ رویہ اختیار نہ کۓ جانے اور سرحدی علاقے پر نگرانی نہ کۓ جانے کی وجہ سے پیش آیا۔ ایران کے سرحدی فوجی کمانڈر نے مزید کہاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران جھڑپوں اور جارحیت کے ستر سے زیادہ واقعات رونما ہوئے ہیں جو قابل قبول نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ دہشتگرد پاکستان کی سرزمین میں ہیں۔ جنرل رضائی نے مزید کہاکہ ہماری تازہ ترین تحقیقات کے مطابق ان دہشت گردوں کا ٹھکانہ پاکستان کے صوبۂ بلوچستان کے علاقے تربت میں ہے۔ دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے نائب سربراہ سید احمد رضا دستغیب نے کہا ہے کہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک کی ارضی سالمیت کا احترام کرتا ہے، البتہ ایران کی مشرقی سرحدوں پر زیادہ حفاظتی انتظامات کۓ جانے چاہئیں۔ سید احمد رضا نے منگل کی رات ایران کے ٹی وی چینل نمبر دو کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان نے سنہ تیرہ سو اڑتیس ہجری شمسی مطابق انیس سو انسٹھ میں سرحدی سیکورٹی اور مجرموں اور دہشت گردوں کی حوالگی کا معاہدہ کیا تھا۔ لیکن پاکستان نے اب تک اس پر سنجیدگی کے ساتھ عمل نہیں کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ ایران اور پاکستان کے درمیان بہت سے معاہدے اور سمجھوتے ہوئے ہیں لیکن پاکستان کے بعض سیکورٹی ادارے ان پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں۔ سید احمد رضا دستغیب نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے تعاون اور مشترکہ طور پر کارروائی کیۓ جانے کی صورت میں شرپسندوں اور دہشت گردوں کا زیادہ آسانی کے ساتھ مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسن قشقاوی نے بھی اس موقع پر کہا کہ پاکستان کی حکومت کو ایران کے ساتھ ملنے والی سرحد پر ٹھوس اقدامات انجام دینے چاہئیں تاکہ ایران کو سرحدی مسائل و مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان سمجھوتوں پر عمل درآمد اور باہمی ہم آہنگی کے ساتھ مشترکہ اقدامات انجام دے کر اس سرحدی مشکل کو منطقی طریقے سے حل کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں دہشتگردوں نے ایران اور پاکستان کی سرحد پر فائرنگ کر کے اسلامی جمہوریہ ایران کے آٹھ سرحدی محافظوں کو شہید کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button