عراق

عراق: موصل میں کٹے ہوئے سروں سے بھری قبر برآمد

عراقی شہر موصل کے اطراف میں اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے اور دسیوں شہریوں کو داعش کی قید سے رہا کرالیا گیا ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق عراقی شہر موصل کے مضافات میں واقع شہر باب سومر کی میونسپل کونسل کے رکن الفضلی نے کہا ہے کہ اس علاقے میں ایک اجتماعی قبر ملی ہے جس سے کٹے ہوئے سر برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کےسر ہیں جو تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کے ہاتھوں شہید ہوئے ہیں۔ الفضلی نے کہا کہ داعش کے تکفیریوں نے ان افراد کو شہید کرنے کے بعد ان کی لاشیں دجلہ میں پھینک دیں تھیں اور ان کے سر قلم کرکے باب سومر کی ایک جگہ دفن کردئے تھے۔ ادھر عراق کی وزارت انسانی حقوق نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ موصل میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کے انسانیت سوز جرائم کے بارے میں رپورٹ جاری کرنے والی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق دجلہ فوجی کمانڈ کے تحت عبدالامیر الزیدی کی سربراہی میں عراقی فوجیوں کے ایک دستے نے صوبہ صلاح الدین کے پہاڑی علاقے حمرین میں داعش کی جیل پر حملہ کرکے چونتیس قیدیوں کو رہا کرالیا۔ ادھر اطلاعات ملی ہیں کہ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے صوبہ الانبار کے شہر الرمادی میں سات کار بم دھماکے کئے ہیں جن میں کم از کم دس افراد جاں بحق اور تیس زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق الرمادی میں داعش کے دہشتگردوں نے عراقی فوجیوں کے محاصرے میں آنے کے بعد خود سپردگی کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ داعش کے تکفیریوں نے سفید پرچم لہراکر خود کو عراقی فوجیوں کےحوالے کیا۔ درایں اثنا صلاح الدین کے گورنر نے اعلان کیا ہے کہ داعش کے دہشتگردوں نے اس صوبے میں اپنے ٹھکانے اور مراکز ترک کردئے ہیں- انہوں نے کہاکہ اس وقت عراقی فوجی مختلف علاقوں میں باروری سرنگوں اور دستی بموں کو ناکارہ بنانے میں مصروف ہیں-

متعلقہ مضامین

Back to top button