مقبوضہ فلسطین

حماس نے اسرائیل کوخبردار کیا ہے

plf2اسرائیلی پارلیمنٹ کے ایک نمایندے نے صیہونیوں کو مسجد الاقصی میں یہودی عید کی مناسبت سے تقریبات منعقد کرنے کی دعوت کے رد عمل میں حماس نے صیہونی حکام کو مسجدالاقصی میں داخل ہونے کی حماقت کے بارے میں خبر دار کیا ہے ۔ فلسطینی اطلاع رسانی کے مرکز کی رپورٹ کے مطابق حماس نے منگل کے دن ایک بیان میں رکن پارلیمنٹ موشہ ویگلن کی طرف سے صیہونیوں کو مسجد الاقصی میں بدھ کے دن یہودی عید "پسح ” منعقد کرنے کی دعوت کی مذمت کرتے ہوئے کہ اسلامی ممالک اور فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کا مقابلہ کریں ۔حماس نے مسلمانوں کے قبلہ اول میں صیہونیوں کی طرف سے عبری جشن پسح کے انعقاد کےسلسلے میں ہر قسم کے خطرناک نتائج کا ذمہ دارصیہونی حکومت کو قرار دیا ہے ۔ اس سے قبل فلسطین کے ادارہ اوقاف بھی مسجد الاقصی میں صیہونیوں کی جانب سے مذھبی تقریبات کے انعقاد کے خطرناک نتائج کے بارے میں عالمی برادری خاص طور پر اسلامی اور عرب ممالک کو خبر دار کر چکا ہے ۔ یہ ایسے وقت ہے کہ حالیہ دنوں میں صیہونی کالونیوں میں رہنے والے تشدد پسند صیہونی کئی بار مسجد الاقصی کے صحن میں داخل ہوکر اس مقدس مقام کی توہین اور اسے خراب کرنے کی کوشش کرچکے ہیں البتہ فلسطینیوں کی ہوشیاری اور استقامت کے نتیجہ میں ان کی تمام سازشیں ناکام ہوگئیں ۔صیہونی کالونیوں میں رہنے والے اور تشدد پسند صیہونی مختلف منجملہ مذھبی تقریبات انجام دینے کے بہانے ہمیشہ مسجد الاقصی اور بیت المقدس کو نقصان پہونچاتے رہے ہیں ۔ انتہا پسند صیہونی اور یہودی کالونیوں میں رہنے والے اسرائیلی فوجیوں کی مدد اور حمایت سے ایسے وقت مسجد الاقصی سمیت فلسطین کے مقدس مقامات کو منہدم کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ عرب ممالک نے صیہونیوں کی ان سازشوں اور مظالم کے سامنے خاموشی اختیار کررکھی ہے ،مسجد الاقصی اور فلسطینی مقدس مقامات کے دفاع کا صرف نعرہ لگاتے ہیں ۔ اس سلسلے میں عرب لیگ کے حکام نے گذشتہ روز قطر میں ہونے والے اپنے چوبیسویں اجلاس میں نمائشی طور پر اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں سے یہودی کالونیوں کو ختم کرے اور مسجدالاقصی کے خلاف اقدامات کو روک دے ۔ مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی اقدامات اور فلسطینی مسئلے کے بارے میں عرب ممالک نے ایسے وقت خاموشی اختیار کررکھی ہے کہ صیہونی فوجی تاریخی مسجد الاقصی ، مسجد قبۃ الصخرہ اور قدس شریف میں کلیسائے قیامت پر بارہا حملہ کرچکے ہیں جس کے نتیجہ میں یونسکو کے علاوہ عالمی برادری نے بارہا اسرائیل کے ان اقدامات کی مذمت کی ہے ۔ایسے حالات میں راہ حل کا واحد راستہ یہ ہے کہ بین الاقوامی تنظیمں اور ادارے اسرائیل کوتوسیع پسندانہ پالیسیوں کو جاری رکھنے اور اسے خود سرانہ عمل کرنے سے روکیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button