

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں تیس ہزار سیاسی قیدی ہیں۔
العالم ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس ان سعودی عریبیہ نامی تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں تیس ہزار ایسے سیاسی قیدی موجود ہیں جن کو
نہ تو ان کا جرم بتایا گيا ہے اور نہ ہی ان کی آزادی کی کوئي تاریخ کی جانب کوئي اشارہ کیا گيا ہے۔ اور ان میں بعض افراد ایسے بھی ہیں جو بغیر مقدمے کے سولہ برسوں سے جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے زندگي گزار رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق تمام جیلیں سعودی عرب کے سیکورٹی اور تفتیشی ادارے کے کنٹرول میں ہیں۔ اس لۓ اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ سیاسی قیدیوں کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے محقق دینا معمود نے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب کے خفیہ ادارے اپنا کام چونکہ بہت زیادہ خفیہ رکھتے ہیں اس لۓ انسانی حقوق کی تنظیموں کا قیدیوں کی صحیح تعداد اور ان کے حالات کے آگاہ ہونا مشکل ہوجاتا ہے۔ دوسری جانب قاہرہ میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے سامنے مصر کے عوام نے احتجاج مظاہرہ کیا ہے۔ پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مصر کے عوام نے آج قاہرہ میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کر کے مصر کی خود مختاری پر تاکید کی اور اپنے ملک میں ریاض کی مداخلت ختم کۓ جانے کا مطالبہ کیا