Uncategorized

کاظم علی حیدری گرفتار/شیعہ علماء کونسل کی مذمت/جلد اپنے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیاجائے گا

kazim ali رپورٹ کے مطابق مورخہ 18  ستمبر 2011  ء کو دہشت گرد گروہ کے سرغنہ ملک اسحاق کا دورہ علی پور گھلواں( ضلع مظفر گڑھ) تھا۔ استقبالی ریلی میں موجود سپاہ صحابہ کے افراد نے ہیڈ پنجند روڈپر کھڑے ہوئے شیعوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں ان کے اپنے افراد زخمی ہو گئے تھے اور ایک شخص ہلاک بھی ہوا تھا۔ اس ہلاک ہونے والے کی ایف آیی آر شیعوں کے۱۱۸ افراد کےخلاف درج کی گئی تھی جن میں سے ۱۸ افراد نے عبوری ضمانت کرا لی تھی۔ پھر ان افراد کو پیشی ملتی رہی بالآخر ۱۲ دسمبر ۲۰۱۱ کو عدالت نے ۱۳ افراد کو با عزت بری کر دیا اور ۱۴ دسمبر کو باقی ۵ افراد کو پیشی دے دی وہ پانچ افراد آج مورخہ ۱۴ دسمبر ۲۰۱۱ کو ڈیرہ غازی خان کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے پکی ضمانت کی درخواست دی تو جج نے صرف ایک فرد یعنی تقی حیدر گھلو کی ضمانت قبول کر لی باقی افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ گرفتار ہونے والوں میں علی پور گھلواں کے نوجوانوں کے دلوں کی دھڑکن، اتحاد بین المسلمین کے داعی ، مذہبی و سماجی کارکن اور شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صوبائی سیکرٹری سردار کاظم علی خان حیدری، سید دیدار علی زیدی ر ہنما شیعہ علماء کونسل تحصیل علی پور ، ساجد علی بھٹی جعفریہ یوتھ جتوئی کے نام شامل ہیں۔
شیعہ علما ء کونسل پنجاب کے وفود نے متعدد بار آر پی او ڈیرہ غازی خان اور ڈی پی او مظفر گڑھ سے ملاقاتیں کیں، جس میں انتظامیہ نے یقین دلایا کہ سردار کاظم علی حیدری اور دیگر بے گناہ افراد کے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور دہشتگرد گروہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جائے گی۔ گذشتہ روز بھی مقامی ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے اسی قسم کی یقین دہانی کرائی، لیکن یہ سب دراصل دھوکہ تھا، جس پر مقامی انتظامیہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کیونکہ انہوں نے امن و امان کے لیے ہمیشہ تعاون کرنے والے شخص کو دیدہ دانستہ ایک بے بنیاد مقدمہ میں ملوث قرار دے کر گرفتار کرلیا۔ کاظم علی حیدری اور ان کے دیگر ساتھیوں کو ڈیرہ غازی خان جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید عبدالجلیل نقوی، مولانا آغا عظمت علی، چوہدری فدا حسین گھلوی، سید ثناء الحق ترمذی، ایم ایچ بخاری، سید اظہار نقوی، مہر قیصر عباس دادوآنہ، فضل عباس جنجوعہ، علامہ عارف حسین واحدی، اے ایچ بخاری، غضنفر نقوی، مولانا منور حسین نقوی، مولانا سید نصیر حسین ہمدانی، سید گلزار عباس نقوی، تنویر الکاظم حسنی، بشارت عباس قریشی، مولانا سبطین حیدر سبزواری، مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، حاجی سید محمد رضا شاہ، سید مہدی حسین نقوی، سید ندیم حیدر نقوی اور دیگر عہدیداروں نے سردار کاظم علی خان حیدری کو قتل کے ایک بے بنیاد اور ناجائز مقدمہ میں ملوث کرنے اور قانونی چارہ جوئی کے باوجود بلاجواز اور بے گناہ گرفتار کرنے کے حکومتی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے حکمرانوں کے ظالمانہ اور جانبدارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاظم علی حیدری ڈویژنل امن کمیٹی کا رکن ہے۔
گذشتہ بیس سال سے زائد عرصہ اس بات کا شاہد ہے کہ اس نے امن کے قیام اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور شاندار خدمات انجام دی ہیں، لیکن انتظامیہ اور حکومت نے اسے امن پسندی اور اتحاد دوستی کا یہ صلہ دیا ہے کہ واضح طور پر بے بنیاد اور ناجائز مقدمے میں گرفتار کر کے خود امن و امان کو تباہ کرنے کی بنیاد ڈال دی ہے۔ حکمرانوں، خفیہ اداروں اور انتظامیہ کے ایسے ہی اقدامات ملک میں دہشتگردی کے فروغ کا باعث بن رہے ہیں کیونکہ لشکر جھنگوی جیسے واشگاف دہشتگرد گروہ کو جب یقین ہو جائے گا کہ ہمارے دہشتگرد سینکڑوں پاکستانیوں کو تہہ تیغ کرنے کے باوجود بھی نہیں پکڑے جائیں گے اور ہمارا راستہ روکنے والے ہر قانون پسند اور محب وطن شہری کو یا قتل کر دیا جائے گا یا پھر جیل کی کال کوٹھڑی میں بند کر دیا جائے گا۔ تو اس یقین کے بعد دہشتگردوں کے حوصلے بلند ہونے اور دہشتگردی میں اضافہ ہونے کے واضح راستے ملیں گے۔
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ کاظم علی حیدری اور دیگر ساتھیوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم کر کے اصل دہشتگردوں یعنی لشکر جھنگوی کے لوگوں کو گرفتار کر کے عبرت ناک انجام سے دوچار کیا جائے۔ اگر صورتحال ایسے ہی رہی اور رہائی میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے تو شیعہ علماء کونسل اپنے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ جس کے تحت پورے پنجاب میں بالخصوص اور ملک بھر میں بالعموم عوامی احتجاج کیے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button