Uncategorized

محرم الحرام میں دہشتگردی کے خدشات،لاہور پولیس نے 12000اہلکار تعینات کر دئیے،200مقامات حساس

CCPOلاہور کے سی سی پی او (سٹی چیف پولیس آفیسر) احمد رضا طاہر نے کہاہے کہ بار ہزار پولیس اہلکاروں کو عزاداران سید الشہداء کے تحفظ اور مجالس عزاء کے سیکورٹی انتظامات کے لئے تعینات کر دیا گیا ہے ۔جبکہ مجالس عزاء کے انعقاد اور سیکورٹی انتظامات کے لئے مقامی مساجد و امام بارگاہوں کی انتظامیہ بھی اپنے اسکاؤٹس اور رضا کارو ں مقامی پولیس انتظامیہ سے ہم آہنگی کر کے تعینات کرے گی جبکہ شہر کو تین حساس ترین حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے جبکہ سیکورٹی کے انتظامات کو بہتر انداز سے انجام دیا جائے۔
پولیس نے دو سو مقامات کی نشاندہی کر دی ہے جو کہ حساس ہیں اور انکی سیکورٹی کے لئے خصوصی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔احمد رضا کاکہنا تھا کہ ہم جلوس ہائے عزاء کی سیکورٹی کے لئے جدید ترین طریقوں کو استعما ل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں جلوسوںکے روٹ کو پوری طرھ اسکین کرنا بھی شامل ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امام بارگاہ سید واجد علی شاہ چوک نواب صاحب،کوچہ قاضی خانہ،امام بارگاہ مولوی فیروز علی ،کوچہ مسکیناں،محلہ پیر گیلانیاں،امام بارگاہ سید رجب علی شاہ،چوک کوتوالی،کشمیری بازاار،سنہری مسجد ،ڈبی بازار،رنگ محل چوک،سید مٹھا بازار،تحصیل بازار،بازار حکیماں،اُچی مسجد،بھٹی چوک،کربلا گامے شاہ،اسلام پورہ،جین مندر،غازی آباد،پرانا انار کلی،نکلسن روڈ اور امامیہ کالونی سمیت متعدد مقامات حساس قرار دئیے گئے ہیںجہاں پر سیکورٹی خطرات ہیں۔
سی سی پی او لاہور کاکہنا تھا کہ ہم پوری طرح دیگر سیکورٹی ایجنسیوںکے ساتھ بھی رابطے میں ہیں او ر محرم الحرام میں مجالس عزاء اور جلوس ہائے عزاء کی فول پروف سیکورٹی کے لئے سیکورٹی پلان کو دوبارہ سے بھی دیکھا جا رہا ہے کہ کہیں کسی بات کی کمی بیشی نہ رہ گئی ہو۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس مسلسل حساس علاقوں میں چھان بین اور تلاشی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ جلوس عزاء سے پہلے بھی حساس مقامات کی چھان بین کے لئے کتوں،جدید آلات سمیت انسانی انٹلی جنس کا ستعمال کیا جائے گا تا کہ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کو ہونے سے روکا جائے،جبکہ ہم تمام حساس مقامات سمیت جلوس کے روٹس میں موجود آبادیوں کی چھان بین کر رہے ہیں اور بلخصوص کرایہ کے مکانوں کی چھان بین کی جا رہی ہے جس کے لئے سیکڑوں پولیس اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے حساس اداروںکی ٹیمیں اپنا کام انجام دے رہی ہیں۔
انہوںنے مزید بتایا کہ ایک خصوی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے جو فوری طور پر سیکورٹی کے انتظامات میں مدد فراہم کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں سی سی پی او لاہور کاکہنا تھا کہ ہم مسلسل سیکورٹی ایجنسیوں کے رابطے میں ہیں اور ہمیں مسلسل دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں ،لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کیا ہے؟ایک اور سوال کے جواب میں انکاکہنا تھا کہ پولیس تما مکاتب فکر کے علماء کرام کے ساتھ روابط میں ہے اور ہر طرح سے امن وامان کو قائم رکھنے کے لئے علماء کرام سے رابطے میں ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ انتہائی سنجیدہ دھمکیوں کے باوجود پولیس اس بات کی کوشش میں مصروف عمل ہے کہ امن و امان کو قائم رکھا جائے بلخصوص ایام عزاء میں سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے،روزنامہ ڈیلی دی نیشن کو دئیے گئے ایک خصوصی انٹر ویو مین سی سی پی او لاہور کاکہنا تھا کہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں چار ہزار چھوٹے بڑے جلوس ہائے عزاء محرم الحرام میں نکالے جائیں گے جس کے لئے ہم سیکورٹی انتظامات کر رہے ہیں۔
احمد رضا طاہر کاکہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پولیس لاہور میں ہائی الرٹ ہے اور کسی بھی نا خوش گوار واقعہ کو رونما ہونے سے روکنے کے لئے جد وجہد کر رہی ہے ،اور اس سال ہم نے ایام عزاء کی سیکورٹی کے لئے انتہائی اور خصوصی انتظامات ترتیب دئیے ہیں ،انشاء اللہ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ کو رونما نہیں ہونے دیں گے۔
آخر میں انکاکہنا تھا کہ ایک خصوصی ٹیم آئی جی پنجاب کی زیر نگرانی ترتین دی گئی ہے جو تمام صوبائی ہیڈ کوارٹرز پر دورے کر رہی ہے اور سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کا جائز ہ لے رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button