حماس کا فلسطینی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل: ہتھیار نہیں ڈالیں گے
غزہ پر صہیونی جارحیت کے دوران مزاحمت کے خلاف بیانات افسوسناک ہیں، حماس

شیعیت نیوز : فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ وارسن شاہین کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کبھی بھی ہتھیار نہیں ڈالے گی، کیونکہ یہ فلسطینی قوم کا قانونی اور فطری حق ہے۔
وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں مزاحمتی گروہوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ہتھیار پھینک دیں، جس پر حماس نے شدید الفاظ پر مبنی بیان جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں القسام بریگیڈ کا صہیونی فوج پر شدید حملہ، بکتر بند گاڑیاں تباہ
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے بیانات فلسطینی عوام کے مفاد میں نہیں ہیں اور نہ ہی یہ قومی وحدت کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیں۔
حماس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ہمیں افسوس ہے کہ ایسے وقت میں جب صہیونی حکومت کی غزہ میں جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں، فلسطینی اتھارٹی کی قیادت مزاحمت کے خلاف ایسے بیانات دے رہی ہے۔
حماس نے زور دیا کہ ہتھیاروں سے صرف اسی صورت میں دستبرداری ممکن ہے جب فلسطینی قوم کو اس کے تمام حقوق مل جائیں اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہوجائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
آخر میں حماس نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے مؤقف پر نظرثانی کرے، قومی مفاد کو اولیت دے اور فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہو کر دشمن کی سازشوں کو ناکام بنائے۔ غزہ اور فلسطین کا مستقبل نہ تو قابض صہیونی حکومت کے فیصلوں سے طے ہوگا، اور نہ ہی باہر سے مسلط کی گئی شرائط سے، بلکہ یہ فلسطینی عوام کے اتحاد اور مزاحمت سے ہی ممکن ہے۔