اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

اربعین پر حکومت کرایہ 220 ڈالر تک لانے کا عملی اقدام کرے، رکنِ قومی اسمبلی محترمہ شگفتہ جمانی

زائرین اربعین کے لیے سستے فضائی سفر کا مطالبہ، شگفتہ جمانی کا قومی اسمبلی میں جذباتی خطاب

شیعیت نیوز : اسلام آباد — قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں رکنِ قومی اسمبلی محترمہ شگفتہ جمانی نے زائرینِ اربعین کے مسائل کو بھرپور انداز میں ایوان کے سامنے رکھا۔ انہوں نے حکومت سے پُرزور اپیل کی کہ اربعینِ امام حسینؑ کے موقع پر عراق جانے والے غریب زائرین کے لیے فضائی سفر کو آسان، ارزاں اور قابلِ رسائی بنایا جائے۔

محترمہ شگفتہ جمانی نے کہا کہ:

"زیادہ تر وہ لوگ اربعین پہ جاتے ہیں جو غریب ہوتے ہیں۔ کوئی بکری بیچتا ہے، کوئی گائے، کوئی گھر کی چیزیں بیچ کر زادِ راہ جمع کرتا ہے۔ ان کے دل میں مولا کی محبت کا ایک جنون ہوتا ہے۔ مگر اس وقت زائرین شدید مایوسی کا شکار ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں : گورنر سندھ سے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی ملاقات زائرین کی مشکلات پر اہم گفتگو

انہوں نے نشاندہی کی کہ زمینی راستے سے جانے والے زائرین کو پابندیوں کا سامنا ہے، اور ہوائی کرایے حد سے زیادہ بڑھا دیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ:

"پہلے نجف کا ٹکٹ 380 ڈالر تھا، اب وہ 500 ہو گیا ہے، جبکہ بغداد کا کرایہ 620 ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ غریب آدمی اتنے مہنگے ٹکٹ کیسے لے؟ صرف ٹکٹ ہی ڈھائی لاکھ سے تین لاکھ روپے کا ہے، اس کے بعد رہائش، کھانا، ٹرانسپورٹ، سب ملا کر خرچ چار سے پانچ لاکھ ہو جاتا ہے!”

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پی آئی اے کی فلائٹس بھی مہنگی ہیں، جن کا کرایہ 750 ڈالر تک چلا گیا، جو اب چند دن پہلے کم ہو کر 675 ڈالر ہوا ہے، لیکن یہ بھی عام زائر کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔

محترمہ شگفتہ جمانی نے اسمبلی میں مطالبہ کیا کہ:

  1. "Fly Baghdad” کو بھی پاکستان سے فلائٹ آپریشن کی اجازت دی جائے، تاکہ مسابقت بڑھے اور کرائے کم ہوں۔

  2. کرایہ دوبارہ 380 ڈالر پر لایا جائے جو ماضی میں اربعین کے دوران مقرر تھا۔

  3. ایئر اسپیس فیس (100 ڈالر) حکومت معاف کرے، جیسا کہ حج کے دوران کی جاتی ہے۔

  4. حکومت زائرین کے لیے کم از کم 50 ڈالر سبسڈی دے، تاکہ کرایہ 220 ڈالر تک لایا جا سکے۔

انہوں نے وزیراعظم، وزیر داخلہ محسن نقوی، اور ایوی ایشن منسٹر خواجہ آصف سے اپیل کی کہ:

"زائرین پہ رحم کریں۔ یہ مولا کے زائرین ہیں۔ ان کے لیے ٹکٹ کو 220 ڈالر تک لانا ممکن ہے، بس نیت اور فیصلہ چاہیے۔ یہ قدم صرف زائرین کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کی نیک نامی اور عوامی خدمت کے لیے بھی اہم ہے۔”

شگفتہ جمانی نے اپنی تقریر کے اختتام پر جذباتی انداز میں کہا:

"میں ہاتھ جوڑ کر وزیرِ اعظم اور حکومت سے التجا کرتی ہوں کہ زائرین کا مسئلہ حل کریں۔ اگر یہ ممکن نہ ہوتا تو میں ایوان میں نہ بولتی۔ لیکن یہ ممکن ہے!”

اس تقریر کے دوران کئی ارکانِ اسمبلی نے ان کی حمایت کی، اور عوامی حلقوں میں بھی ان کے خطاب کو سراہا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button