اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا آپشن میز پر نہیں ہے، سعودی وزیر خارجہ
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات درست سمت میں گامزن ہیں، اسرائیل کے ساتھ تعلقات معول پر لانے کا آپشن ختم کر چکے ہیں
شیعیت نیوز : سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں ہونے والے واقعات کو ایک قسم کی نسل کشی ہی قرار دیا جاسکتا ہے۔
فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی ضمانت ہونی چاہیے۔
غزہ پر اسرائیل کا حملہ انسانی تباہی کا باعث بنا ہے۔
دو ریاستی حل کو لاگو کر کے اسے ٹھوس اقدامات میں تبدیل کیا جانا چاہیے اور فلسطین کو جلد از جلد اقوام متحدہ کا رکن بننا چاہیے۔
فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے کوئی حل تلاش کرنے سے پہلے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا آپشن میز پر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : راکٹ حملوں میں متعدد صیہونی فوجی ہلاک، حزب اللہ کا بیان
جب تک ہم فلسطینیوں کے حقوق کا مسئلہ حل نہیں کرتے اور فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف پیش رفت کا راستہ تلاش نہیں کرتے، خطے کی سلامتی غیر مستحکم رہے گی۔
فلسطینی ریاست کے قیام کا تعلق بین الاقوامی قوانین کے اصولوں سے ہے، اسرائیل کی طرف سے اسے تسلیم کرنے سے نہیں ہے۔
ہم نے لبنان سے اپنے تعلقات منقطع نہیں کیے ہیں لیکن مسائل کے حل اور سیاسی عمل کا تعلق لبنان سے ہے، سعودی عرب یا بیرونی طاقتوں سے نہیں۔
غزہ میں جنگ بندی مذاکرات "اسرائیل” کے نئے مطالبات کی وجہ سے کئی بار ٹوٹ چکے ہیں۔
ایران نے ہمیں آگاہ کیا ہے کہ خطے میں کشیدگی میں اضافے کا تسلسل تہران کے مفاد میں نہیں ہے۔
سعودی عرب اور ایران کے تعلقات درست سمت پر گامزن ہیں۔