اہم ترین خبریںپاکستان

محسن ملت مفسر قرآن شیخ محسن نجفی کون تھے؟

انہوں نے نجف اشرف میں اپنی طلبگی کے زمانہ میں ہی عربی زبان میں ایک کتاب ”النہج السوی فی معنی المولی والولی ”لکھی جس سے ان کی علمی صلاحیت اور عربی زبان پر دسترس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے

مفسر قرآن،محسن ملت شیخ محسن علی نجفی 86سال کی عمر میں پروردگار کے حضور پیش ہوگئے
اناللہ وانا الیہ راجعون۔۔۔۔
آپ کی ملت تشیع پاکستان کیلئے بے پناہ خدمات ہیں،جامعۃ الکوثر،ہادی ٹی وی چینل اور تفسیر قرآن آپ کے کارہائے نمایاں میں سے ہیں۔آپ کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
آپ پاکستان کے شمالی علاقہ جات اسکردو بلتستان کی تحصیل کھرمنگ کے گاؤں منٹھوکھا میں 1938 کو پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے آپ 1966 ء میں حوزہ علمیہ نجف عراق تشریف لے گئے جہاں اس دور کے ممتاز اساتذہ کرام سے جدید علوم سے بہرہ مند ہوئے۔ آپ حوزہ علمیہ نجف اشرف میں حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابو القاسم الخوئی اور شہید صدر جیسی شخصیات کے شاگردوں میں شمار ہوتے تھے۔ چنانچہ وطن واپسی کے وقت آیۃ اللہ العظمیٰ قدس سرہ نے انہیں اپنا وکیل معین کر دیا۔
انہوں نے نجف اشرف میں اپنی طلبگی کے زمانہ میں ہی عربی زبان میں ایک کتاب ”النہج السوی فی معنی المولی والولی ”لکھی جس سے ان کی علمی صلاحیت اور عربی زبان پر دسترس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے
۔ شیخ محسن نجفی 1974ء میں وطن عزیز پاکستان واپس تشریف لائے اور انہوں نے اپنی قوم اور ملت کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا عزم کیا۔ انتہائی مشکلات کے باوجود انہوں نے اسلام آباد سے اپنے اس سفر کا آغاز کیا اور بہت ہی جلد پاکستان کے دور دراز علاقوں میں تعلیم اور فلاحی امور کیجال بچھادئے۔ انہوں نے محلات اور بڑے مکانوں میں رہنے کی بجائیاسلام آباد میں واقع اپنی درسگاہ جامعہ اہلبیت کے ایک گوشے میں نھایت سادہ طرز زندگی میں رہنا پسند کیا۔
آپ اتحاد بین المسلمین کے سب سے بڑے داعی بھی ہیں

یہ بھی پڑھیں:محسن ملت مفسر قرآن شیخ محسن نجفی دارِ فنا سے دار بقا انتقال کرگئے
فلاحی امور میں خصوصاً 2005 کے زلزلہ زدگان اور 2010 کے سیلاب زدہ گان کے لئے 11000 مکانات بلا امتیاز مذہب و مسلک تعمیر کئے۔ انہوں نے کبھی بھی مسلک کی بنا پر تفریق نہیں کی۔ انہوں نے ہمیشہ احترام انسانیت کو مد نظر رکھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تحریروں، تقریروں میں کبھی بھی کسی قسم کی نفرت آمیز مواد
گزشتہ 40 سال کے دوران انہوں نے اپنی علمی خدمات کے ساتھ ساتھ رفاہی اور معاشرتی میدانوں میں بھی ملت پاکستان کے لئے متعدد بنیادی اور گرانقدر خدمات انجام دی
ترجمہ قرآن کریم جو بلاغ القرآن کے نام سے شائع ہوا، اور علمی حلقوں میں بہت مقبول ہوا تفسیر الکوثر قرآن کریم جو دس جلدوں پر مشتمل ہے۔مختلف موضوعات پر عربی اور اردو زبان میں دسیوں مستقل تالیفات، تصانیف نیز متعدد کتابوں کے ترجمے۔تعلیمی خدمات اسوہ ایجوکیشن سسٹم پاکستان
انٹر میڈیٹ کالجز،ٹیکنیکل کالجز پیرا میڈیکل کالجز مڈل اور پرائمری سکولز قائم کئے ذہین اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے سینکڑوں نادار اورمستحق طلباء و طالبات کو وظائف جاری کئے
طلبہ اور طالبات کیلئے مدارس قائم کئے
مدارس میں سے ایک جامعۃ الکوثر ہے جو پاکستان کے دینی مدارس میں ایک اعلیٰ مقام رکھتا ہے جہاں اعلیٰ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ مروجہ دنیوی تعلیم کی سہولیات بھی موجود ہیں۔ یہاں کے سینکڑوں فارغ التحصیل طلباء اندرون ملک اور بیرون ملک علمی حلقوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔سینکڑوں طلبہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر چکے ہیں۔
آپ نے حسینی فاونڈیشن کے تحت دکھی انسانیت کی خدمت کی۔قدرتی آفات اور انسانی سانحات پر دکھی انسانیت کی فوری امداد اور فلاح و بہبود کے اقدامات میں پیش پیش رہے صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے آپ کے ادارے کو حسن کارکردگی ایوارڈ بھی دیا گیا
آپ کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button