دنیا

تل ابیب حکام اور نیتن یاہو کے درمیان لفظی جنگ اور تنازعات بڑھنے لگے

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کے اعلی حکام اور وزیر اعظم کے درمیان فلسطینی مزاحمتی فورسز کے الاقصی طوفان آپریشن کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کے سبب اختلافات اب لفظی جنگ میں بدل گئے ہیں۔

المیادین نے بتایا ہے کہ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق وزیر جنگ بینی گینٹز نے موجودہ حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے شاباک اور امان سیکیورٹی سروسز کے سربراہوں کے خلاف حالیہ بیانات پر سخت تنقید کی۔

یہ بھی پڑھیں : صہیونی حکومت امریکی سہارے کے بغیر ایک لمحہ بھی نہیں ٹھہر سکتی، حماس رہنما علی برکہ

انھوں نے کہا کہ نیتن یاہو کو اپنے مؤقف سے دستبردار ہونا چاہیے۔ اس وقت ہم حالت جنگ میں ہیں لہذا اسرائیلی حکام کو ذمہ داری سے کام لینا چاہیے۔

حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپیڈ نے بھی تاکید کی کہ نیتن یاہو نے ریڈ لائن عبور کی ہے لہذا انہیں معافی مانگنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کے اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کرنے اور سکیورٹی اداروں پر الزام لگانے کی کوششیں اسرائیلی فوج کو کمزور کر دیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : ناقابل شکست اسرائیل کے دعوے کی قلعی کھل گئی، ناصر کنعانی

عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکام کے درمیان شدید لفظی جنگ کے بعد نیتن یاہو نے ایکس پلیٹ فارم سے سکیورٹی اداروں شاباک اور امان کے سربراہان کے خلاف اپنی تنقیدی پوسٹ حذف کر دی۔

اس آن لائن پوسٹ میں نیتن یاہو نے سیکورٹی سروسز کے سربراہوں کو فلسطینی مزاحمتی فورسز کی طرف سے الاقصی طوفان کے آپریشن کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button