مقبوضہ فلسطین

رواں سال کے دوران اسرائیلی فوج نے 60 زخمی فلسطینی گرفتار کیے

شیعیت نیوز: اسرائیلی قابض فوج نے رواں سال 2023 کے آغاز سے اب تک 60 زخمی فلسطینی گرفتار کیے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

فلسطینی اسیران کلب نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قابض اسرائیلی افواج نے زخمیوں کے ساتھ منظم طریقے سے بدسلوکی کا سلسلہ روا رکھا ہوا ہے۔ زخمی قیدیوں کو بھی گرفتاری کے وقت اور اس کے بعد تشدد اور بدسلوکی کا نشاہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : سال2030ء تک القدس میں 25 ہزارآباد کاروں کو بسانے کا اسرائیلی منصوبہ

انہوں نے وضاحت کی کہ قابض صیہونی ریاست نے قیدیوں کے خلاف اپنی مجرمانہ پالیسی اور طبی غفلت اور سست قتل کی پالیسی کی عکاسی کرتے ہوئے زخمیوں کے زخموں کو جیلوں کے اندر اذیت دینے کے آلے میں تبدیل کر دیا۔

قابض اسرائیلی فوج زخمی قیدیوں کو ان کی گرفتاری کے ابتدائی لمحات میں دانستہ طور پر روکتی ہے حتیٰ کہ انہیں ہسپتالوں میں منتقل کرنے کے بعد ان کی اکثریت کو تفتیش کے لیے اسپتالوں کے اندر باندھنے کے احکامات کے علاو زخمی قیدیوں کو وکیل کی سہولت سے بھی محروم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مسئلہ فلسطین پر قائد اعظم کے فرمان کے مطابق پاکستان کا موقف واضح ، دوٹوک اور غیرمبہم ہے ساجد نقوی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ زیادہ تر زخمیوں کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے۔

کلب نے جنین کے زیر حراست 23 سالہ ورد شریم کے کیس کا حوالہ دیا، جسے 4 ستمبر 2023 کو قابض اسرائیلی فوج  نے ذریعے فلسطینی گرفتار کیا اور اسے گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button