مقبوضہ فلسطین

سال2030ء تک القدس میں 25 ہزارآباد کاروں کو بسانے کا اسرائیلی منصوبہ

شیعیت نیوز: غاصب صیہونی حکومت درجنوں فلسطینی خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ بنا رہا ہے، جس سے ان خاندانوں کو فوری طور پر بے دخلی کا خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی وہ 2030ء سے قبل یروشلم میں دسیوں ہزار نئی بستیوں کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

اس سال کے آغاز سے قابض صیہونی حکومت نے پورے یروشلم میں 18,000 سے زیادہ سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے اربوں شیکل ادا کیے ہیں جن میں شہر میں 5 نئی بستیاں قائم کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سیاحت پر توجہ دی جائے توملک کیلئےقیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے، جس کا حجم کم از کم پانچ ارب ڈالر ہو سکتا ہے،علامہ راجہ ناصر عباس

قابض صیہونی ریاست کا منصوبہ ہے کہ قدامت پسند صہیون بستی کے قیام کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ ابو دیس اور راس العامود کی زمینوں پر 384 سیٹلمنٹ یونٹس شامل ہوں اور نیو ٹالپیوٹ ماؤنٹین نامی ایک نئی بستی کے اندر 3,500 سیٹلمنٹ یونٹس قائم کرنے کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔

قابض صیہونی ریاست ’’لوئر کینال‘‘ بستی کی تعمیر کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے، جس میں صور باہر کی زمینوں پر 1,465 سیٹلمنٹ یونٹس شامل ہونے کی امید ہے، جو کہ سب سے خطرناک اسرائیلی منصوبہ ہے، اور ام لسون سیٹلمنٹ، جس میں 450 سیٹلمنٹ یونٹس شامل ہوں گے۔ گیوات شیکڈ سیٹلمنٹ کے علاوہ میں بیت صفا کی زمینوں پر 695 سیٹلمنٹ یونٹس شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔

قابض صیہونی ریاست نے گیلو، ہار حوما، پِسگٹ زیف، راموٹ، فرانسیسی ہل، گیوات ہماتوس کی بستیوں میں ہزاروں سیٹلمنٹ یونٹس قائم کرنے کے درجنوں منصوبوں کی منظوری دے دی ہے یا اس کی منظوری کے عمل کے مراحل میں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button