مقبوضہ فلسطین

یہودیوں کے مذہبی تہواروں کی آڑ میں مسجد ابراہیمی کو بند کردیا گیا

شیعیت نیوز: کل اتوارکے روز صہیونی قابض فوج نے یہودیوں کے مذہبی تہواروں کے بہانے مسجد ابراہیمی کو مسلمان نمازیوں کے لیے بند کر دیا۔

مسجد کے ڈائریکٹر غسان الرجبی نے پریس بیانات میں اس بات کی تصدیق کی کہ مسجد ابراہیمی کی بندش قابض صیہونی ریاست کی مسجد کی عارضی طور پر زمانی اور مکانی تقسیم کی سازشوں کا حصہ ہے۔ جس نے ابراہیمی مسجد کے 36 فیصد کوریڈورز کو مستقل طور پر چرا لیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض حکام یہودیوں کے مذہبی تہواروں کے بہانے سال میں 10 دن مسجد کو مکمل طور پر بند کر دیتے ہیں اور فلسطینی نمازیوں کوعبادت اور نماز سے محروم کردیتے ہیں۔

الرجبی نے نشاندہی کی کہ قابض صیہونی ریاست نے اس سال 16، 20، 24 اور 25 ستمبر کو اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : نابلس کے جنوب میں واقع قصبے بیتا پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 66 زخمی

دوسری جانب فلسطین کی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کی جانب سے صیہونی شہریوں کو اسلحہ اٹھانے کی اجازت کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کا ایک اور اقدام ہے۔

فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں صیہونی حکومت کی جانب سے صیہونیوں کو اسلحہ اٹھانے اور ہر وقت اپنے ساتھ رکھنے کی اجازت دینے پر کہا ہے کہ اس سے فلسطینوں کے خلاف ظلم و ستم اور قتل کو ہوا ملے گی اور صیہونی اپنی آئیڈیالوجی، قوم پرستی کی بنیاد پر فلسطینیوں کو نشانہ بنائیں گے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے مزید کہا ہے کہ صیہونی ریاست خصوصا شدت پسند صیہونی وزیر ایتمار بن گویر کے خلاف بین الاقوامی عدالت اور دوسرے بین الاقوامی اداروں سے شکایت کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button