مشرق وسطی

برکس کا زلزلہ، امارات اور سعودی عرب کی امریکی احکام سے سرپیچی

شیعیت نیوز: عرب اخبارات نے کئی ممالک کی جانب سے برکس میں شمولیت اور جنوبی شام میں امریکہ اور صہیونی حکومت کے عزائم کی ناکامی کو شہہ سرخی میں جگہ دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برکس کے حالیہ اجلاس میں کئی ممالک مخصوصا ایران، سعودی عرب اور عرب امارات کی جانب سے تنظیم میں شمولیت کی وجہ سے برکس کی طاقت میں اضافے نے مبصرین کی توجہ حاصل کرلی ہے۔ سعودی عرب اور عرب امارات نے امریکہ کی خواہشات کے برعکس پالیسی اختیار کی ہے۔

لبنانی اخبار البناء نے ایران، سعودی عرب اور عرب امارات سمیت چھے نئے ممالک کی برکس میں شمولیت کو عالمی اقتدار اور معاشی نظام میں زلزلے سے تعبیر کیا ہے جس سے موجودہ عالمی نظام بدل کر ایک طاقت کے بجائے کئی طاقتیں وجود میں آنے لگی ہیں۔ برکس کی وجہ سے امریکی ڈالر کی اجارہ داری ختم ہوگی اور دوسرے ممالک پر اقتصادی پابندی لگانے کا امریکی موثر ہتھیار غیر موثر ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : نائیجر کی فوجی کونسل نے فرانسیسی سفارت خانے کا پانی اور بجلی کاٹ دی، بین الاقوامی ذرائع

نامور عرب مبصر عبدالباری عطوان نے رائ الیوم میں لکھا ہے کہ جب بھی مقاومت کی جانب سے صہیونی حکومت کو کاروائی کا سامنا ہوتا ہے، اسرائیل لبنان اور فلسطین میں مقاومتی رہنماؤں کے خلاف کاروائی کی دھمکی دیتا ہے۔ حالیہ دنوں میں صہیونی دھمکی کے بعد سید حسن نصر اللہ نے معنی خیز مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا ہے کہ اب ہماری باری ہے کہ اسرائیل کو پتھر کے زمانے میں پہنچادیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ اسرائیل کی دھمکیوں سے مقاومت کے رہنماؤں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ وہ سب شہادت کے متمنی ہیں اور دوسری بات یہ کہ اسرائیل بڑی کاروائی کی صلاحیت نہیں رکھتا کیونکہ اس صورت میں مقبوضہ علاقوں میں ہزاروں میزائلوں کی بارش ہوگی۔

روزنامہ القدس العربی نے لکھا ہے کہ برکس کی عالمی سطح پر حوصلہ افزائی سے ثابت ہوتا ہے کہ دنیا پر حاکم موجودہ نظام سے عالمی ممالک تنگ آچکے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا پر قابض امریکہ کی سرپرستی میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف سے دنیا نالاں ہے۔ نئے ممالک کی شمولیت کے بعد عالمی معیشت کا نصف حصہ برکس کے قبضے میں آیا ہے۔

روزنامہ العربی الجدید نے لکھا ہے کہ قطر کے وزیر اعظم نے ایران اور امریکہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لئے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں امید ظاہر کی ہے کہ یہ سلسلہ جوہری مذاکرات تک منتہی ہوجائے گا۔ قطر چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ تعلقات میں توازن پیدا کرے گا۔

لبنانی روزنامہ الاخبار نے لکھا ہے کہ شام میں کئی علاقوں میں جھڑپیں پھیل گئی ہیں۔ حکومت مخالف تنظیمیں دو حصوں میں بٹ گئی ہیں۔ بعض تنظیمیں مسلح جدوجہد کی مخالفت کررہی ہیں۔ امریکہ اور دیگر بیرونی قوتیں اپنی پالیسی رکھتی ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل شام کے راستے لبنان اور فلسطین میں مقاومتی تنظیموں کو اسلحہ پہنچانے کا راستہ رکنا چاہتے ہیں۔

شامی اخبار الثورہ نے لکھا ہے امریکہ کی جانب سے شام پر قبضے کا مقصد شام کو کئی حصوں میں تقسیم کرنا ہے۔ خطے کے بارے میں امریکہ اور صہیونی حکومت کے تمام منصوبے ناکام ہوں گے۔

یمنی اخبار المسیرہ نے انصار اللہ کے رہنما کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی اتحاد کو یمنی عوام کے نقصانات کا تاوان دینا پڑے گا ورنہ ہمارے میزائلوں سے نہیں بچ سکیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button