سویڈن میں پولیس کی حفاظت میں قرآن مجید کی پھر سے بے حرمتی، مسلم ممالک کو سوچنا ہوگا

شیعیت نیوز: ایک عراقی پناہ گزین نے سویڈن کی پولیس کی حفاظت میں اس ملک میں پھر سے قرآن مجید کی توہین کی ہے۔
رائٹرز نے بتایا ہے کہ سویڈن کے دارالحکومت میں عراقی پناہ گزین ’’سالوان مومیکا‘‘ نے ایک بار پھر قرآن پاک کی بےحرمتی کی ہے۔
اس عراقی مہاجر نے اپنے گستاخانہ اقدام کو دہراتے ہوئے اسٹاک ہوم میں ایران کے سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کے نسخوں کو آگ لگا دی۔
گستاخ مومیکا کی شرمناک حرکت کو ایک بار پھر سویڈش پولیس کی حمایت حاصل تھی۔
اس گستاخانہ کارروائی کے دوران ایک خاتون نے آگ بجھانے والے کیپسول کی مدد سے قرآن پاک کو بجھانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے اسے دبوچ لیا۔
پولیس نے اس خاتون کو اسٹاک ہوم امن عامہ میں خلل ڈالنے کے دعوے کے ساتھ ایک قابل غور کارروائی کے ذریعے گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ کی بائیو ملٹری سرگرمیاں سب سے زیادہ مشکوک ہیں، وانگ وین بن
سویڈش پولیس کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس خاتون کو پولیس نے امن عامہ میں خلل ڈالنے پر گرفتار کیا ہے۔
سویڈش پولیس کے مطابق خاتون کو اس وقت تک حراست میں رکھا جائے گا جب تک کہ وہ امن عامہ کو مزید خراب نہیں کرتی اور جلد ہی اس سے اس فعل کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔
سویڈش پولیس کا یہ جانبدارانہ اقدام اس حقیقت کے باوجود ہے کہ اس ملک میں حکومت کی اجازت اور پولیس کی حمایت سے کئی بار اربوں مسلمانوں کی مقدس کتاب کی توہین کی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ 28 جون کو سویڈش پولیس کی حفاظت میں سٹاک ہوم کی مسجد کے سامنے قرآن پاک کا نسخہ جلانے والے عراقی مہاجر "سالوان مومیکا” نے اس سے قبل بھی عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کی بے حرمتی کے ساتھ عراقی پرچم کو بھی روندتے ہوئے دین اسلام کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔
ادھر 21 جولائی کو ڈنمارک میں اسلام مخالف انتہا پسند گروپ کے ارکان نے ڈنمارک کے وطن پرستوں کا نعرہ لگاتے ہوئے کوپن ہیگن میں عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کا نسخہ نذر آتش کر دیا۔
اس انتہا پسند گروپ کے گستاخ ارکان نے سلام مخالف بینرز اٹھا کر اسلام کے خلاف توہین آمیز نعرے لگاتے ہوئے عراقی پرچم کو زمین پر پھین کر اس پر قدم رکھ دیا اور قرآن مجید کی بے حرمتی کی۔