دنیا

امریکہ کی بائیو ملٹری سرگرمیاں سب سے زیادہ مشکوک ہیں، وانگ وین بن

شیعیت نیوز: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ امریکہ اپنے تسلط پسندانہ مفادات کے تحفظ کے لیے اپنے خلاف جھوٹے خطرات گھڑ لیتا ہے۔

اسپوتنک نے بتایا ہے کہ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے جمعے کے روز حیاتیاتی خطرات سے متعلق پینٹاگون کی حالیہ رپورٹ کے جواب میں کہا ہے کہ یہ امریکہ ہے جو دنیا میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ بائیو ملٹری سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، یہ امریکہ ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ بایو ملٹری سرگرمیاں اور سب سے زیادہ مشکوک حیاتیاتی کاروائیاں کرتا آرہا ہے۔

وانگ وین بن نے کہا کہ امریکہ اکثر اپنے جیو پولیٹیکل مقاصد اور تسلط پسندانہ غلبے کو برقرار رکھنے کے لیے نام نہاد خطرات سے متعلق جھوٹی رپورٹیں جعل کرتا ہے تاکہ دوسرے ممالک کو روکا یا دبایا جا سکے۔

چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکہ ان اقدامات سے عالمی بائیو سکیورٹی مینجمنٹ سسٹم کو ہی نقصان پہنچائے گا۔

وانگ وین بن نے اس بات پر زور دیا کہ چین امریکہ کے حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کی تعمیل کی تحقیقات کے عمل میں بین الاقوامی برادری کی حمایت کرتا ہے اور چین چاہتا ہے کہ امریکہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کی مؤثر طریقے سے پابندی کرے۔

یہ بھی پڑھیں : صعدہ میں بے گناہ شہری شہید، الحدیدہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری

دوسری جانب چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے روبوٹ چیلنج 2023ء کے مقابلوں میں ایران کی انڈر 17 تیم نے سلور میڈل جیت کر دوسری پوزیشن حاصل کر لی

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق ایران کی 42 نوجوانوں پر مشتمل انڈر 17 ٹیم نے چین میں ہونے والے روبوٹ چیلنج مقابلوں کی پانچ مختلف کیٹیگری میں حصہ لیا اور مجموعی طور پر اس سائنسی روبوٹ چیلنج مقابلوں میں سلور میڈل جیت لیا۔

اس سال بیجنگ میں ہونے والے ان مقابلوں میں 24 ممالک کے 3000 انڈر 17 طالب علموں نے شرکت کی جو 11 سے 13 اگست 2023ء تک منعقد ہوئے۔

ان روبوٹ چیلنج مقابلوں میں چین کے علاوہ روس، جنوبی کوریا، ملائیشیا، ترکی، متحدہ عرب امارات، آسٹریا، چیک ری پبلک، پولینڈ، مصر، تیونس، الجیریا، نیوزی لینڈ، میکسیکو، ایکواڈور، ارجنٹینا، منگولیا، تھائی لینڈ، نیپال، بنگلہ دیش، قزاقستان ، اتھوپیا اور ایران کی ٹیمیں شامل تھیں۔ یہ سالانہ روبوٹک مقابلہ 2004ء سے ہر سال منعقد کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button