یمن

اردن مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے، عبدالقادر المرتضیٰ

شیعیت نیوز: صنعاء میں اسیران کی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضیٰ نے کہا ہے کہ دوطرفہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے اردن میں شروع ہونے والی بات چیت بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی ہے۔

واضح رہے کہ امان میں یمن کی مستعفی حکومت کے ارکان اور صنعاء میں قائم قومی نجات حکومت کے وفد کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے۔

یہ مذاکرات بین الاقوامی ہلال احمر اور اقوام متحدہ کی نگرانی می٘ں انجام پائے۔ ان مذاکرات کا مقصد مستقبل قریب میں قیدیوں کے تبادلے کے لئے مواقع فراہم کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمتی محاذ عالمی سطح پر طاقت کے توازن کو بدل رہا ہے، آیت اللہ رئیسی

اس حوالے سے عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے عبدالقادر المرتضیٰ نے کہا کہ دوطرفہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے فریقین نے اپنی تجاویز اور خیالات کا ایک حصہ ایک دوسرے سے شئیر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عید الاضحیٰ کے بعد قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے مذاکرات کے دوسرے مرحلے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ قومی نجات حکومت اور سعودی عرب سے وابستہ حکومت کے درمیان گزشتہ سال مارچ میں سوئٹزر لینڈ میں مذاکرات منعقد ہوئے جس کے نتیجے میں 900 جنگی قیدیوں کو رہائی ملی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور یورپ کی غلط پالیسیاں مغرب کی طرف غیر قانونی امیگریشن کا سبب ہے، ناصر کنعانی

اپریل کے مہینے میں بھی اسی طرح کے مذاکرات انجام پائے جو تین دن تک جاری رہے۔ ابھی تک صنعاء حکومت نے انسانی ہمدردی کی بنا پر سعودی اتحاد کے 42 افراد کو رہا کیا ہے۔ اس کے بعد سعودی عرب کے ایک وفد نے صنعاء میں انصار الله کے وفد کے ساتھ ملاقات کی تا کہ مستقل طور پر جنگ بندی کی جا سکے۔

دونوں فریقین کے اس اقدام کے بعد کشیدگی اور جھڑپوں میں کمی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button